Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 31
وَ عَلَّمَ اٰدَمَ الْاَسْمَآءَ كُلَّهَا ثُمَّ عَرَضَهُمْ عَلَى الْمَلٰٓئِكَةِ١ۙ فَقَالَ اَنْۢبِئُوْنِیْ بِاَسْمَآءِ هٰۤؤُلَآءِ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ
وَعَلَّمَ : اور سکھائے آدَمَ : آدم الْاَسْمَآءَ : نام كُلَّهَا : سب چیزیں ثُمَّ : پھر عَرَضَهُمْ : انہیں سامنے کیا عَلَى : پر الْمَلَائِکَةِ : فرشتے فَقَالَ : پھر کہا اَنْبِئُوْنِیْ : مجھ کو بتلاؤ بِاَسْمَآءِ : نام هٰٓؤُلَآءِ : ان اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو صَادِقِیْنَ : سچے
اور اس نے آدم کو (سب چیزوں کے) نام سکھائے پھر ان کو فرشتوں کے سامنے کیا اور فرمایا اگر سچے ہو تو مجھے ان کے نام بتاؤ
(31) چناچہ اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم ؑ کو تمام اولاد کے نام سکھادیے اور ایک قول یہ ہے کہ جانوروں وغیرہ کے نام حتی کہ پیالہ اور چینی تک کے نام بتلادیے، پھر ان چیزوں کے نام ان فرشتوں پر (جن کو سجدہ کا حکم ملا تھا) پیش کیے گئے اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا مجھے مخلوق اور ان کی اولاد کے متعلق اطلاع دو ، اگر تم اپنی پہلی بات میں سچے ہو۔
Top