Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Muminoon : 12
وَ لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنْ سُلٰلَةٍ مِّنْ طِیْنٍۚ
وَ : اور لَقَدْ خَلَقْنَا : البتہ ہم نے پیدا کیا الْاِنْسَانَ : انسان مِنْ : سے سُلٰلَةٍ : خلاصہ (چنی ہوئی) مِّنْ طِيْنٍ : مٹی سے
اور ہم نے انسان کو مٹی کے خلاصے سے پیدا کیا ہے
(12۔ 14) اور ہم نے انسان کو مٹی کے خلاصہ یعنی غذا سے بذریعہ آدم ؑ پیدا کیا پھر ہم نے اس خلاصہ یعنی غذا کو منی بنادیا جو چایس دن تک ایک محفوظ مقام یعنی رحم میں رہا پھر ہم نے اس نطفہ کو خون کا لوتھڑا بنادیا جو چالیس روز تک اسی حالت میں رہا پھر ہم نے اس خون کے لوتھڑے کو گوشت کی بوٹی بنادی جو چالیس دن تک اسی حالت میں رہی، پھر ہم نے اس بوٹی کے بعض اجزا کو ہڈیاں بنادیا پھر ہم نے ان بوٹیوں پر گوشت اور رگ اور پٹھے چڑھائے، پھر ہم نے اس میں روح ڈال کر ایک دوسری طرح کی مخلوق بنا دیا، سو کیسی بڑی شان ہے اللہ کی جو تمام ہنرمندوں سے بڑھ کر ہے۔ شان نزول : (آیت) ”۔ ولقد خلقنا الانسان“۔ (الخ) اور ابن ابی حاتم ؒ نے حضرت عمر ؓ سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ میں نے چار باتوں میں اپنے رب کے ساتھ موافقت کی چناچہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو میں نے کہا کہ ہم بھی لوٹائے جائیں گے، (آیت) ”فتبارک اللہ احسن الخالقین“۔ تو یہی الفاظ قرآن کریم میں نازل ہوئی۔
Top