Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Qasas : 54
اُولٰٓئِكَ یُؤْتَوْنَ اَجْرَهُمْ مَّرَّتَیْنِ بِمَا صَبَرُوْا وَ یَدْرَءُوْنَ بِالْحَسَنَةِ السَّیِّئَةَ وَ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ يُؤْتَوْنَ : دیا جائے گا انہیں اَجْرَهُمْ : ان کا اجر مَّرَّتَيْنِ : دہرا بِمَا صَبَرُوْا : اس لیے کہ انہوں نے صبر کیا وَيَدْرَءُوْنَ : اور دور کرتے ہیں بِالْحَسَنَةِ : بھلائی سے السَّيِّئَةَ : برائی کو وَمِمَّا : اور اس سے جو رَزَقْنٰهُمْ : ہم نے دیا انہیں يُنْفِقُوْنَ : وہ خرچ کرتے ہیں
ان لوگوں کو دگنا بدلہ دیا جائے گا کیونکہ صبر کرتے رہے ہیں اور بھلائی کے ساتھ برائی کو دور کرتے ہیں اور جو (مال) ہم نے انکو دیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں
(54) ایسے حضرات کو انکی پختگی کی وجہ سے دوہرا ثواب ملے گا کیوں کہ ان حضرات نے اپنی کتاب میں رسول اکرم ﷺ کی نعت وصفت لوگوں کے سامنے بیان کی اور پھر اس دین میں داخل ہوئے تو اس پر انکو کفار نے جو تکالیف پہنچائیں اس پر انھوں نے صبر کیا اور یہ لوگ نیک بات یعنی کلمہ ”لاالہ الا اللہ“۔ سے بری بات یعنی شرک کا توڑ کرتے ہیں اور جو کچھ ہم نے ان کو مال دیا ہے اس میں سے اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں۔
Top