Tafseer-Ibne-Abbas - Faatir : 10
مَنْ كَانَ یُرِیْدُ الْعِزَّةَ فَلِلّٰهِ الْعِزَّةُ جَمِیْعًا١ؕ اِلَیْهِ یَصْعَدُ الْكَلِمُ الطَّیِّبُ وَ الْعَمَلُ الصَّالِحُ یَرْفَعُهٗ١ؕ وَ الَّذِیْنَ یَمْكُرُوْنَ السَّیِّاٰتِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِیْدٌ١ؕ وَ مَكْرُ اُولٰٓئِكَ هُوَ یَبُوْرُ
مَنْ : جو کوئی كَانَ يُرِيْدُ : چاہتا ہے الْعِزَّةَ : عزت فَلِلّٰهِ : تو اللہ کے لیے الْعِزَّةُ : عزت جَمِيْعًا ۭ : تمام تر اِلَيْهِ : اس کی طرف يَصْعَدُ : چڑھتا ہے الْكَلِمُ الطَّيِّبُ : کلام پاکیزہ وَالْعَمَلُ : اور عمل الصَّالِحُ : اچھا يَرْفَعُهٗ ۭ : وہ اس کو بلند کرتا ہے وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ يَمْكُرُوْنَ : تدبیریں کرتے ہیں السَّيِّاٰتِ : بری لَهُمْ : ان کے لیے عَذَابٌ شَدِيْدٌ ۭ : عذاب سخت وَمَكْرُ : اور تدبیر اُولٰٓئِكَ : ان لوگوں هُوَ يَبُوْرُ : وہ اکارت جائے گی
جو شخص عزت کا طلبگار ہے تو عزت تو سب خدا ہی کی ہے اسی کی طرف پاکیزہ کلمات چڑھتے ہیں اور نیک عمل اس کو بلند کرتے ہیں اور جو لوگ برے برے مکر کرتے ہیں ان کے لئے سخت عذاب ہے اور ان کا مکر نابود ہوجائے گا
اور جو شخص یہ معلوم کرنا چاہے کہ عزت قدرت و طاقت کس کے لیے ہے تو سمجھ لے کہ تمام تر عزت بالذات اور قدرت اللہ ہی کو حاصل ہے۔ اچھا کلام یعنی کلمہ طیبہ اسی تک پہنچتا ہے اور وہ اس کو قبول کرتا ہے اور جو لوگ اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کر رہے ہیں یا یہ کہ جو دار الندوہ میں بڑی بڑی تدابیر کر رہے ہیں کہ رسول اکرم کو یا تو معاذ اللہ قید کرلیں یا آپ کو اس بستی سے نکال دیں یا سب ملکر آپ کو شہید کردیں۔ ان لوگوں یعنی ابو جہل وغیرہ کو سخت ترین عذاب ہوگا اور ان کا یہ مکر و فریب تباہ و برباد ہوجائے گا اور کہا گیا کہ یہ آیت سود خوروں کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔
Top