Tafseer-e-Majidi - Faatir : 10
مَنْ كَانَ یُرِیْدُ الْعِزَّةَ فَلِلّٰهِ الْعِزَّةُ جَمِیْعًا١ؕ اِلَیْهِ یَصْعَدُ الْكَلِمُ الطَّیِّبُ وَ الْعَمَلُ الصَّالِحُ یَرْفَعُهٗ١ؕ وَ الَّذِیْنَ یَمْكُرُوْنَ السَّیِّاٰتِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِیْدٌ١ؕ وَ مَكْرُ اُولٰٓئِكَ هُوَ یَبُوْرُ
مَنْ : جو کوئی كَانَ يُرِيْدُ : چاہتا ہے الْعِزَّةَ : عزت فَلِلّٰهِ : تو اللہ کے لیے الْعِزَّةُ : عزت جَمِيْعًا ۭ : تمام تر اِلَيْهِ : اس کی طرف يَصْعَدُ : چڑھتا ہے الْكَلِمُ الطَّيِّبُ : کلام پاکیزہ وَالْعَمَلُ : اور عمل الصَّالِحُ : اچھا يَرْفَعُهٗ ۭ : وہ اس کو بلند کرتا ہے وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ يَمْكُرُوْنَ : تدبیریں کرتے ہیں السَّيِّاٰتِ : بری لَهُمْ : ان کے لیے عَذَابٌ شَدِيْدٌ ۭ : عذاب سخت وَمَكْرُ : اور تدبیر اُولٰٓئِكَ : ان لوگوں هُوَ يَبُوْرُ : وہ اکارت جائے گی
جو شخص عزت حاصل کرنا چاہے تو تمام ترعزت اللہ ہی کے لئے ہے،18۔ اسی تک اچھا کلام بلند ہوتا ہے اور عمل صالح اس کو بلند کرتا ہے اور جو لوگ بڑی بڑی تدبیریں کرتے ہیں،19۔ انہیں سخت عذاب ہوگا اور ان کا مکر (سب) نیست ونابود ہو کر رہے گا،20۔
18۔ چناچہ جو اس سے جس درجہ کا تعلق رکھتا ہے اسی مناسبت سے خود بھی اپنے حسب ظرف عزت حاصل کرسکتا ہے۔ فھی کلھا للہ ومن یتذلل لہ فھو العزیز ومن یتعزز علیہ فھو ذلیل (کبیر) آیت طالبان عزت وجاہ منکرین حق کے رد میں ہے۔ 19۔ (مخالفت دینی کی) (آیت) ” الکلم الطیب “۔ کلام طیب میں اقرار ایمان اور ساری قولی نیکیاں داخل ہیں۔ (آیت) ” العمل الصالح “۔ عمل صالح میں تصدیق قلبی اور ساری ظاہری وباطنی عملی نیکیاں شامل ہیں۔ (آیت) ” یرفعہ “۔ میں ضمیرہ (آیت) ” الکلم الطیب “ کی جانب ہے ھو الکلم الطیب اے الکلم الطیب یرفع العمل الصالح (کبیر) 20۔ یعنی ان کی ہر تدبیر الٹی پڑے گی، اور ناکام رہے گی، چناچہ یہی ہو کر رہا، مخالفین ومعاندین نے منصوبے باندھے تو تھے اسلام و پیغمبر اسلام کے مٹادینے کے، لیکن خود ہی مٹ کررہے۔
Top