Jawahir-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 15
قَالَ كَلَّا١ۚ فَاذْهَبَا بِاٰیٰتِنَاۤ اِنَّا مَعَكُمْ مُّسْتَمِعُوْنَ
قَالَ : فرمایا كَلَّا : ہرگز نہیں فَاذْهَبَا بِاٰيٰتِنَآ : پس تم دونوں جاؤ ہماری نشانیوں کے ساتھ اِنَّا : بیشک ہم مَعَكُمْ : تمہارے ساتھ مُّسْتَمِعُوْنَ : سننے والے
فرمایا کبھی نہیں10 تم دونوں جاؤ لے کر ہماری نشانیاں ہم ساتھ تمہارے سنتے ہیں
10:۔ اللہ تعالیٰ نے موسیٰ (علیہ السلام) کی دونوں دعائیں قبول فرما لیں ! تائید کے لیے ہارون علیہ السلالم کو بھی ساتھ کردیا اور فرعون کے شر سے بھی محفوظ رکھنے کا وعدہ فرمادیا۔ ” کلا “ یعنی تم بےفکر رہو وہ ہرگز تمہیں قتل نہیں کرسکیں گے۔ ” فاذھبا “ تم اور ہارون دونوں فرعون کے پاس جاؤ اور اس سے کہہ دو کہ ہم اللہ کے رسول ہیں تم بنی اسرائیل کو ہمارے ساتھ بھیج دو ۔ ” ان ارسل “ میں ان مفسرہ ہے ماقبل کے لیے۔ ان ارسل بمعنی ای ارسل لتضمن الرسول معنی الارسال وفیہ معنی القول (مدارک ج 3 ص 138) ۔ ” انا رسول رب العلمین “ اس میں رسالت کا دعوی اور دعوت توحید مذکور ہے اور ” ارسل معنا بنی اسرائیل “ میں قوم کی آزادی کا مطالبہ ہے۔
Top