Jawahir-ul-Quran - Al-Fath : 5
لِّیُدْخِلَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَا وَ یُكَفِّرَ عَنْهُمْ سَیِّاٰتِهِمْ١ؕ وَ كَانَ ذٰلِكَ عِنْدَ اللّٰهِ فَوْزًا عَظِیْمًاۙ
لِّيُدْخِلَ : تاکہ وہ داخل کرے الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن مردوں وَالْمُؤْمِنٰتِ : اور مومن عورتوں جَنّٰتٍ : جنت تَجْرِيْ : جاری ہیں مِنْ تَحْتِهَا : ان کے نیچے الْاَنْهٰرُ : نہریں خٰلِدِيْنَ : وہ ہمیشہ رہیں گے فِيْهَا : ان میں وَيُكَفِّرَ : اور دور کردے گا عَنْهُمْ : ان سے سَيِّاٰتِهِمْ ۭ : ان کی بُرائیاں وَكَانَ ذٰلِكَ : اور ہے یہ عِنْدَ اللّٰهِ : اللہ کے نزدیک فَوْزًا : کامیابی عَظِيْمًا : بڑی
تاکہ پہنچا دے6 ایمان والے مردوں کو اور ایمان والی عورتوں کو باغوں میں نیچے بہتی ہیں ان کے نہریں ہمیشہ رہیں ان میں اور اتار دی ان پر سے ان کی برائیاں اور یہ ہے اللہ کے یہاں بڑی مراد ملنی
6:۔ ” لیدخل۔ الایۃ “ یہ دوسری بشارت کا دوسرا ثمرہ ہے۔ اللہ نے مومنوں کے دلوں میں سکون و طمانیت کا جذبہ پیدا کیا تاکہ وہ ثابت قدم رہیں اور جم کر دشمن کا مقابلہ کریں اور اللہ کی اس نعمت کا شکر ادا کریں تاکہ اللہ تعالیٰ انہیں جنت کی پر تکلف اور دائمی نعمتیں عطا فرمائے اور ان کے سارے گناہ معاف کرے اللہ تعالیٰ کے نزدیک یہ بہت بڑی کامیابی ہے کہ دوزخ سے بچ کر جنت میں داخل ہوجائے۔ ” من زحزح عن النار وادخل الجنۃ فقد فاز “ (ال عمرن 185) ۔ یا اس سے مراد وہ مومنین ہیں جو اس صلح کے دوران ایمان لائیں گے یعنی ہم نے مومنوں کے دلوں میں لڑائی نہ کرنے کا خیال مضبوط کردیا تاکہ صلح ہوجائے اور اس طرح اللہ بہت سے مشرکین کو اسلام کی توفیق دے کر جنت میں داخل فرمائے۔
Top