Jawahir-ul-Quran - Ar-Rahmaan : 17
رَبُّ الْمَشْرِقَیْنِ وَ رَبُّ الْمَغْرِبَیْنِۚ
رَبُّ الْمَشْرِقَيْنِ : رب ہے دو مشرقوں کا وَرَبُّ الْمَغْرِبَيْنِ : اور رب ہے دو مغربوں کا
مالک دو مشرق کا8 اور مالک دو مغرب کا
8:۔ ” رب المشرقین و رب المغربین “ یہ توحید کی پانچویں عقلی دلیل ہے دو مشرق اور دو مغرب سے، موسم سرما اور موسم گرما کے مشرق و مغرب مراد ہیں۔ سوج کو سال بھر کے دوران میں مختلف جگہوں سے نکالنا اور مختلف جگہوں میں غروب کرنا یہ بھی اللہ ہی کا کام ہے نیز اس سے چونکہ موسم بدلتے ہیں اس لیے یہ مشرق و مغرب کی تبدیلی میں انسانوں کے لیے بیشمار منافع ہیں اور یہ تبدیلی بھی اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے جس کا انکار نہیں کیا جاسکتا۔ یہ ساری برکتیں اور نعمتیں اللہ ہی کے اختیار میں ہیں۔
Top