Anwar-ul-Bayan - Ar-Rahmaan : 17
رَبُّ الْمَشْرِقَیْنِ وَ رَبُّ الْمَغْرِبَیْنِۚ
رَبُّ الْمَشْرِقَيْنِ : رب ہے دو مشرقوں کا وَرَبُّ الْمَغْرِبَيْنِ : اور رب ہے دو مغربوں کا
وہی دونوں مشرقوں اور دونوں مغربوں کا مالک (ہے)
(55:17) رب المشرقین ورب المغربین : یہ مبتداء محذوف کی خبر ہے ای ھو رب المشرقین ورب المغربین۔ وہ دو مشرقوں اور دو مغربوں کا پروردگار ہے۔ حضرت ابن عباس کہتے ہیں کہ :۔ جاڑے میں آفتاب اور جگہ سے اور گرمیوں میں اور جگہ سے طلوع ہوتا ہے اس ظاہر فرق کے لحاظ سے مشرقین یعنی دو مشرق کہتے ہیں۔ اسی طرح دونوں موسموں میں غروب بھی دو جگہ ہوتا ہے اس لئے مغربین یعنی دو مغرب کہے جاتے ہیں۔ ورنہ ہر روز آفتاب کا طلوع و غروب اور جگہ سے ہوتا ہے اسی لئے قرآن مجید میں دوسری جگہ آیا ہے رب المشرق والمغرب (70:40) مشرقوں اور مغربوں کا رب۔
Top