Kashf-ur-Rahman - Ar-Rahmaan : 17
رَبُّ الْمَشْرِقَیْنِ وَ رَبُّ الْمَغْرِبَیْنِۚ
رَبُّ الْمَشْرِقَيْنِ : رب ہے دو مشرقوں کا وَرَبُّ الْمَغْرِبَيْنِ : اور رب ہے دو مغربوں کا
وہی دونوں مشرقوں اور دونوں مغربوں کا حقیقی مالک ہے۔
(17) وہی دونوں مشرقوں اور دونوں مغربوں کا حقیقی مالک ہے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی جاڑے گرمی کی دو مشرقیں اسی طرح دو مغربیں۔ واقعہ یہ ہے کہ سورج ہر روز نئے خط پر طلوع اور غروب ہوتا ہے اس لئے رب المشرقین ورب المغربین بلکہ رب المشارق والمغارب بھی کہا جاسکتا ہے جیسا کہ سورة معارج میں انشاء اللہ آجائے گا۔
Top