Kashf-ur-Rahman - Ar-Rahmaan : 13
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ : تو ساتھ کون سی نعمتوں کے رَبِّكُمَا : اپنے رب کی تم دونوں تُكَذِّبٰنِ : تم دونوں جھٹلاؤ گے
سو اے جن وانس تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کی تکذیب کرو گے ۔
(13) سو تم جن وانس اپنے پروردگار کون کون سی نعمتوں کو جھٹلائو گے اور تکذیب کرو گے۔ اول انسان کی ذات پر جو احسان تھے ان کو فرمایا پھر باہمی معاملات کے سلسلے میں عدل و انصاف کا ذکر فرمایا پھر عالم علوی کیا حسانات بتائے پھر عالم سفلی یعنی زمین کے بعض احسانات ظاہر فرمائے۔ اس کے بعد فرمایا کہ اے گروہ جن وانس تم اپنے پروردگار کی نعمتوں کو اور اس کے احسانات کو کہاں تک جھٹلائو گے بھوسے والا اناج غلے جن کو روند کر چھلکا اتارتے ہیں پھول خوشبودار جن کی ہزارہا قسمیں اور ان میں ہزار ہا منافع ہیں یہ فبای الآء شاید اکتیس مرتبے اس سورت میں آیا ہے اور چونکہ ہر جگہ نعمت کی حیثیت جداگانہ ہے اور مصداق الگ ہے اس لئے ہر نعمت کے بعد فرمایا ہے کہ تم اے جنات و انسان ہماری کس کس نعمت کو جھٹلائو گے اور کس کس نعمت کا انکار کرو گے۔
Top