Maarif-ul-Quran - At-Tawba : 16
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ لَیْسَ لَهُمْ فِی الْاٰخِرَةِ اِلَّا النَّارُ١ۖ٘ وَ حَبِطَ مَا صَنَعُوْا فِیْهَا وَ بٰطِلٌ مَّا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ الَّذِيْنَ : وہ جو کہ لَيْسَ لَهُمْ : ان کے لیے نہیں فِي الْاٰخِرَةِ : آخرت میں اِلَّا النَّارُ : آگ کے سوا وَحَبِطَ : اور اکارت گیا مَا : جو صَنَعُوْا : انہوں نے کیا فِيْهَا : اس میں وَبٰطِلٌ : اور نابود ہوئے مَّا : جو كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے تھے
یہی ہیں جن کے واسطے کچھ نہیں آخرت میں آگ کے سوا، اور برباد ہوا جو کچھ کیا تھا یہاں اور خراب گیا جو کمایا تھا،
دوسری آیت میں نبی کریم ﷺ اور مؤمنین مخلصین کا حال ان لوگوں کے مقابلہ میں پیش کیا گیا جن کا مبلغ علم اور منتہائے مقصود صرف دنیا ہے تاکہ دنیا دیکھ لے کہ یہ دو گروہ برابر نہیں ہوسکتے، پھر ان کا یہ حال بیان کرکے رسول کریم ﷺ کی نبوت و رسالت کا تمام عالم انسان کے لئے قیامت تک عام ہونا، اور جو شخص آپ پر ایمان نہ لائے خواہ اعمال کچھ بھی کرے اس کا گمراہ اور جہنمی ہونا بیان فرمایا ہے۔
پہلے جملہ میں فرمایا کہ کیا منکر قرآن ایسے شخص کی برابری کرسکتا ہے جو قرآن پر قائم ہو جو کہ اس کے رب کی طرف سے آیا ہے اور اس کے ساتھ ایک گواہ تو اسی میں موجود ہے اور اس سے پہلے موسیٰ کی کتاب گواہ ہے جو قابل اقتداء اور لوگوں کے لئے رحمت بنا کر بھجی گئی تھی۔
Top