Jawahir-ul-Quran - Al-Israa : 47
اَفَاَمِنَ الَّذِیْنَ مَكَرُوا السَّیِّاٰتِ اَنْ یَّخْسِفَ اللّٰهُ بِهِمُ الْاَرْضَ اَوْ یَاْتِیَهُمُ الْعَذَابُ مِنْ حَیْثُ لَا یَشْعُرُوْنَۙ
اَفَاَمِنَ : کیا بےخوف ہوگئے ہیں الَّذِيْنَ : جن لوگوں نے مَكَرُوا : داؤ کیے السَّيِّاٰتِ : برے اَنْ : برے يَّخْسِفَ : دھنسا دے اللّٰهُ : اللہ بِهِمُ : ان کو الْاَرْضَ : زمین اَوْ : یا يَاْتِيَهُمُ : ان پر آئے الْعَذَابُ : عذاب مِنْ حَيْثُ : اس جگہ سے لَا يَشْعُرُوْنَ : وہ خبر نہیں رکھتے
ہم خوب جانتے ہیں46 جس واسطے وہ سنتے ہیں جس وقت کان رکھتے ہیں تیری طرف اور جب وہ مشاورت کرتے ہیں جب کہ کہتے ہیں یہ بےانصاف جس کے کہے پر تم چلتے ہو وہ نہیں ہے مگر ایک مرد جادو کا مارا
46:۔ مشرکین بعض دفعہحضور ﷺ کی باتیں غور سے سنتے تاکہ ان سے قابل اعتراض اور طعن وتشنیع کے پہلو نکال سکیں آپ کی باتیں سن کر پھر باہم مشورے کرتے کہ اس پر کیا اعتراض کریں اور کیا طعن دھریں۔ آخر فیصلہ کیا کہ یہ شخص مسحور ہے یعنی اس پر کسی نے جادو کردیا ہے جس کی وجہ سے اس کا دماغ ٹھکانے نہیں رہا اور بہکی بہکی باتیں کرتا ہے (العیاذ باللہ) اللہ نے فرمایا میں سب کچھ جانتا ہوں مجھ سے کوئی چیز پوشیدہ نہیں۔ جس نیت اور مقصد سے وہ پیغمبر (علیہ السلام) کی باتیں غور سے سنتے ہیں اور مطاعن تراشنے کے لیے جو مشورے کرتے ہیں وہ سب مجھے معلوم ہیں اور ان تمام شرارتوں کی ان کو پوری پوری سزا دی جائے گی۔
Top