Tafseer-e-Majidi - Maryam : 5
وَ اِنِّیْ خِفْتُ الْمَوَالِیَ مِنْ وَّرَآءِیْ وَ كَانَتِ امْرَاَتِیْ عَاقِرًا فَهَبْ لِیْ مِنْ لَّدُنْكَ وَلِیًّاۙ
وَاِنِّىْ : اور البتہ میں خِفْتُ : ڈرتا ہوں الْمَوَالِيَ : اپنے رشتے دار مِنْ وَّرَآءِيْ : اپنے بعد وَكَانَتِ : اور ہے امْرَاَتِيْ : میری بیوی عَاقِرًا : بانجھ فَهَبْ لِيْ : تو مجھے عطا کر مِنْ لَّدُنْكَ : اپنے پاس سے وَلِيًّا : ایک وارث
اور میں اپنے بعد (اپنے) رشتہ داروں کی طرف سے اندیشہ رکھتا ہوں،5۔ اور میری بیوی بانجھ ہے، سوتوہی مجھے (خاص) اپنے پاس سے وارث دے
5۔ (کہ وہ میرے بعد اس مرکز توحید کی خدمات دینی اور علوم عالی کو سنبھال نہ سکیں گے) (آیت) ” الموالی “۔ مراد وہ عزیز ہیں جو اولاد نہ ہونے کی صورت میں وراث و جانشین ہوتے۔ الموالی یعنی الورثۃ (ابن عباس ؓ آپ کو ان کی طرف سے یہی اندیشہ تھا کہ یہ بدمذہب، بدعمل لوگ ہیں، ہیکل کی خدمت میں قاصر رہیں گے۔ فافھم علی الدین انھم کانوا اشرار بنی اسرائیل (جصاص) (آیت) ” من ورآء ی “۔ یعنی میری موت کے بعد۔ اے من بعد موتی (معالم۔ کشاف)
Top