Tafseer-e-Majidi - Aal-i-Imraan : 53
رَبَّنَاۤ اٰمَنَّا بِمَاۤ اَنْزَلْتَ وَ اتَّبَعْنَا الرَّسُوْلَ فَاكْتُبْنَا مَعَ الشّٰهِدِیْنَ
رَبَّنَآ : اے ہمارے رب اٰمَنَّا : ہم ایمان لائے بِمَآ : جو اَنْزَلْتَ : تونے نازل کیا وَاتَّبَعْنَا : اور ہم نے پیروی کی الرَّسُوْلَ : رسول فَاكْتُبْنَا : سو تو ہمیں لکھ لے مَعَ : ساتھ الشّٰهِدِيْنَ : گواہی دینے والے
اے ہمارے پروردگار ہم ایامن لے آئے ہیں اس پر جو کچھ تو نے نازل کیا ہے اور ہم نے پیروی (اختیار) کرلی رسول کی سو ہم کو بھی گواہوں کے ساتھ لکھ لے،133 ۔
133 ۔ مسیح (علیہ السلام) کے صحابی ابھی مسیح (علیہ السلام) سے گفتگو کر رہے تھے دفعۃ براہ راست حق تعالیٰ سے مناجات کرنے لگے۔ قرآن مجید اکثر ایسے موقعوں پر یہی کرتا ہے کہ بندوں کے خطاب کا رخ اللہ تعالیٰ ہی کی طرف پھیر دیتا ہے۔ کیا ٹھکانا ہے اس اہتمام توحید کا۔ (آیت) ” واتبعنا الرسول “۔ حضرت مسیح (علیہ السلام) کے معاصر مسیحی آپ کو رسول بھی تسلیم کرتے تھے ” ابن اللہ “ ” اقنوم “ وغیرہ کے خرافات اس وقت تک نہ ایجاد ہوئے تھے نہ ہوسکتے تھے۔ (آیت) ” الشھدین “۔ گواہ تیری توحید کے اور تیرے پیغمبروں کی پیغمبری کے۔
Top