Tafseer-e-Majidi - Aal-i-Imraan : 65
یٰۤاَهْلَ الْكِتٰبِ لِمَ تُحَآجُّوْنَ فِیْۤ اِبْرٰهِیْمَ وَ مَاۤ اُنْزِلَتِ التَّوْرٰىةُ وَ الْاِنْجِیْلُ اِلَّا مِنْۢ بَعْدِهٖ١ؕ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ
يٰٓاَھْلَ : اے الْكِتٰبِ : اہل کتاب لِمَ : کیوں تُحَآجُّوْنَ : تم جھگڑتے ہو فِيْٓ : میں اِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم وَمَآ : اور نہیں اُنْزِلَتِ : نازل کی گئی التَّوْرٰىةُ : توریت وَالْاِنْجِيْلُ : اور انجیل اِلَّا : مگر مِنْۢ بَعْدِهٖ : اس کے بعد اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ : تو کیا تم عقل نہیں رکھتے
اے اہل کتاب تم ابراہیم (علیہ السلام) کے بارے میں کیوں جھگڑ رہے ہو،155 ۔ درآنحالیکہ توریت وانجیل تو ان کے بعدہی اتری ہیں تو تم کیوں عقل سے کام نہیں لیتے،156 ۔
155 ۔ (اور انہیں خواہ مخواہ یہودی یا نصرانی ٹھہرا رہے ہو) خطاب یہودونصاری دونوں سے ہے۔ (آیت) ” فی ابرھیم “۔ یعنی ابراہیم (علیہ السلام) کے دین و مذہب کے بارے میں (آیت) ” لم “۔ مخفف ہے (آیت) ” لما ‘۔ کا۔ خبر کے التباس سے بچانے اور محض استفہام کا مفہوم رکھنے کے لئے آخر سے الف گرا دیا گیا۔ الاصل لما فحذفت الالف فرقابین الاستفھام والخبر (قرطبی) 156 ۔ یعنی جن کتابوں پر تم اپنی نام نہاد یہودیت اور نصرانیت کی بنیاد قرار دیتے ہو وہ تو خود حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے بہت بعد کی چیزیں ہیں، تو کیسی بےعقلی کی باتیں کرتے ہو کہ یہ مذہب ان کے سر پچیکنا چاہتے ہو !
Top