Tafseer-e-Majidi - An-Nisaa : 138
بَشِّرِ الْمُنٰفِقِیْنَ بِاَنَّ لَهُمْ عَذَابًا اَلِیْمَاۙ
بَشِّرِ : خوشخبری دیں الْمُنٰفِقِيْنَ : منافق (جمع) بِاَنَّ : کہ لَھُمْ : ان کے لیے عَذَابًا اَلِيْمَۨا : دردناک عذاب
آپ منافقین کو سنا دیجئے کہ ان کے لیے عذاب دردناک ہے،364 ۔
364 ۔ (آیت) ” بشر “ تبشیر کے معنی ہمیشہ خوشخبری ہی کے نہیں ہوتے۔ لغت میں عام ہے ہر ایسی خبر کے لئے جس کا اثر چہرہ سے ظاہر ہونے لگے۔ التبشیر الاخبار بما یظھر اثرہ علی البشرۃ (قرطبی) یہ بھی ہوسکتا ہے کہ بشارت یہاں طنز وزجر کے معنی میں ہو۔ اور عرب ایسے موقع پر ایسا ہی استعمال کرتے ہیں۔ قولہ بشرتھکم بھم والعرب تقول تحیتک الضرب وعتابک السیف (کبیر) ذلک قول الشاعر تحیۃ بینھم ضرب وجیع اردو میں تو طنزیہ موقع پر کہتے ہیں۔ لو، اب اپنا انعام لو۔ اب تو مزہ پایا، اب دیکھواپنا تماشا۔
Top