Tafseer-e-Majidi - At-Tur : 16
اِصْلَوْهَا فَاصْبِرُوْۤا اَوْ لَا تَصْبِرُوْا١ۚ سَوَآءٌ عَلَیْكُمْ١ؕ اِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
اِصْلَوْهَا : جھلسو اس میں فَاصْبِرُوْٓا : پس صبر کرو اَوْ لَا تَصْبِرُوْا ۚ : یا نہ تم صبر کرو سَوَآءٌ عَلَيْكُمْ ۭ : برابر ہے تم پر اِنَّمَا تُجْزَوْنَ : بیشک تم بدلہ دیئے جاتے ہو مَا كُنْتُمْ : جو تھے تم تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے
(اب) اس میں داخل ہو، پھر خواہ اس پر صبر کرنا یا نہ کرنا تمہارے حق میں (سب) برابر ہے تم کو وہی بدلہ تو دیا جارہا ہے جیسا کہ تم کیا کرتے تھے،4۔
4۔ یعنی تمہارا جرم تو کفر ہے .... اللہ کے کمالات غیر متناہی کا کفران ..... سو تمہارے لئے سزا بھی دوزخ میں خلود کی ہے۔ (آیت) ” انما ..... تعملون “۔ انما کلمہ حصر ہے۔ مطلب یہ ہوا کہ تمہیں بس اتنا ہی عذاب تو ہورہا ہے جس کے تم مستحق ہوگئے تھے۔ اس سے زائد سزا تو نہیں مل رہی ہے (آیت) ” فاصبروا ..... علیکم “۔ یعنی یہ نہ ہوگا کہ تمہاری ہائے واویلا سے تمہیں نجات ہوجائے، اور نہ یہی ہوگا کہ تمہارے سکوت وانقیاد سے تم پر ترحم کیا جائے۔ (تھانوی (رح))
Top