Tafseer-e-Majidi - At-Tawba : 85
وَ لَا تُعْجِبْكَ اَمْوَالُهُمْ وَ اَوْلَادُهُمْ١ؕ اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰهُ اَنْ یُّعَذِّبَهُمْ بِهَا فِی الدُّنْیَا وَ تَزْهَقَ اَنْفُسُهُمْ وَ هُمْ كٰفِرُوْنَ
وَلَا تُعْجِبْكَ : اور آپ کو تعجب میں نہ ڈالیں اَمْوَالُهُمْ : ان کے مال وَاَوْلَادُهُمْ : اور ان کی اولاد اِنَّمَا : صرف يُرِيْدُ : چاہتا ہے اللّٰهُ : اللہ اَنْ : کہ يُّعَذِّبَهُمْ : انہیں عذاب دے بِهَا : اس سے فِي الدُّنْيَا : دنیا میں وَتَزْهَقَ : اور نکلیں اَنْفُسُهُمْ : ان کی جانیں وَهُمْ : جبکہ وہ كٰفِرُوْنَ : کافر ہوں
اور ان کے مال اور ان کی اولاد آپ کو تعجب میں نہ ڈال دے،157 ۔ اللہ کو تو یہی منظور ہے کہ انہیں انکے ذریعہ سے دنیا میں بھی عذاب کرتا رہے اور ان کی جانیں اس حال میں نکلیں کہ وہ کافر ہوں،158 ۔
157 ۔ (کہ جب یہ مبغوض ومردود ہیں تو ان پر یہ نعمتیں کیسی ؟ ) ملاحظہ ہو حاشیہ 102 بالا۔ 158 ۔ (جس سے آخرت میں بھی وہ مبتلائے عذاب ہی رہیں) (آیت) ” یریداللہ “۔ اللہ کے اس ارادہ سے ظاہر ہے کہ اس کی مشیت تکوینی ہی مراد ہے۔ آیت ابھی چند سطریں قبل اوپر آچکی تھی، تکرار سے مقصود اور زور دینا ہے۔ التکریر للمبالغۃ والتاکید (مدارک)
Top