Tafseer-e-Mazhari - Maryam : 56
وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ اِدْرِیْسَ١٘ اِنَّهٗ كَانَ صِدِّیْقًا نَّبِیًّاۗۙ
وَاذْكُرْ : اور یاد کرو فِي الْكِتٰبِ : کتاب میں اِدْرِيْسَ : ادریس اِنَّهٗ : بیشک وہ كَانَ : تھے صِدِّيْقًا : سچے نَّبِيًّا : نبی
اور کتاب میں ادریس کا بھی ذکر کرو۔ وہ بھی نہایت سچے نبی تھے
واذکر فی الکتب ادریس انہ کان صدیقا نبیا۔ اور کتاب میں ادریس کا تذکرہ پڑھو ‘ بلاشبہ وہ صدیق نبی تھے ‘ ادریس حضرت نوح ( علیہ السلام) کے پردادا اور حضرت شیث ( علیہ السلام) کے نواسے تھے ‘ آپ کا نام اخنوخ تھا درس کتب کی وجہ سے آپ کو ادریس کہا جاتا تھا (بہت پڑھنے والے) بیضاوی نے لکھا ہے ادریس غیر منصرف ہے (اس سے معلوم ہوا کہ یہ عربی نام نہیں) پھر درس سے مشتق ہونے کا کوئی معنی نہیں ہاں یہ ممکن ہے کہ جس زبان کا یہ لفظ ہو اس میں بھی لفظ ادریس کا معنی (کثیر الدرس یا اس کے قریب کوئی معنی ہو اور اسی بنا پر ادریس کو ادریس کہا جاتا ہو) عربی معنی کے موافق ہو۔ اللہ نے حضرت ادریس پر تیس صحیفے نازل فرمائے تھے۔ بغوی نے لکھا ہے حضرت ادریس قلم سے لکھنے اور کپڑے سینے اور سیا ہوا کپڑا پہننے کے موجد ہیں آپ سے پہلے لوگ کھالوں کو بطور لباس استعمال کرتے تھے آپ ہی نے سب سے پہلے ہتھیار بنائے اور کافروں سے جنگ کی۔ علم نجوم و حساب کے بھی آپ ہی موجد تھے۔
Top