Mutaliya-e-Quran - Al-A'raaf : 165
وَ لَمَّا جَآءَ مُوْسٰى لِمِیْقَاتِنَا وَ كَلَّمَهٗ رَبُّهٗ١ۙ قَالَ رَبِّ اَرِنِیْۤ اَنْظُرْ اِلَیْكَ١ؕ قَالَ لَنْ تَرٰىنِیْ وَ لٰكِنِ انْظُرْ اِلَى الْجَبَلِ فَاِنِ اسْتَقَرَّ مَكَانَهٗ فَسَوْفَ تَرٰىنِیْ١ۚ فَلَمَّا تَجَلّٰى رَبُّهٗ لِلْجَبَلِ جَعَلَهٗ دَكًّا وَّ خَرَّ مُوْسٰى صَعِقًا١ۚ فَلَمَّاۤ اَفَاقَ قَالَ سُبْحٰنَكَ تُبْتُ اِلَیْكَ وَ اَنَا اَوَّلُ الْمُؤْمِنِیْنَ
وَلَمَّا : اور جب جَآءَ : آیا مُوْسٰي : موسیٰ لِمِيْقَاتِنَا : ہماری وعدہ گاہ پر وَكَلَّمَهٗ : اور اس نے کلام کیا رَبُّهٗ : اپنا رب قَالَ : اس نے کہا رَبِّ : اے میرے رب اَرِنِيْٓ : مجھے دکھا اَنْظُرْ : میں دیکھوں اِلَيْكَ : تیری طرف (تجھے) قَالَ : اس نے کہا لَنْ تَرٰىنِيْ : تو مجھے ہرگز نہ دیکھے گا وَلٰكِنِ : اور لیکن (البتہ) انْظُرْ : تو دیکھ اِلَى الْجَبَلِ : پہاڑ کی طرف فَاِنِ : پس اسْتَقَرَّ : وہ ٹھہرا رہا مَكَانَهٗ : اپنی جگہ فَسَوْفَ : تو تبھی تَرٰىنِيْ : تو مجھے دیکھ لے گا فَلَمَّا : پس جب تَجَلّٰى : تجلی کی رَبُّهٗ : اس کا رب لِلْجَبَلِ : پہاڑ کی طرف جَعَلَهٗ : اس کو کردیا دَكًّا : ریزہ ریزہ وَّخَرَّ : اور گرا مُوْسٰي : موسیٰ صَعِقًا : بیہوش فَلَمَّآ : پھر جب اَفَاقَ : ہوش آیا قَالَ : اس نے کہا سُبْحٰنَكَ : تو پاک ہے تُبْتُ : میں نے توبہ کی اِلَيْكَ : تیری طرف وَاَنَا : اور میں اَوَّلُ : سب سے پہلا الْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان لانے والے
اور انہیں یہ بھی یاد لاؤ کہ جب اُن میں سے ایک گروہ نے دوسرے گروہ سے کہا تھا کہ "تم ایسے لوگوں کو کیوں نصیحت کرتے ہو جنہیں اللہ ہلاک کرنے والا یا سخت سزا دینے والا ہے " تو انہوں نے جواب دیا تھا کہ "ہم یہ سب کچھ تمہارے رب کے حضور اپنی معذرت پیش کرنے کے لیے کرتے ہیں اور اس امید پر کرتے ہیں کہ شاید یہ لوگ اس کی نافرمانی سے پرہیز کرنے لگیں"
[ وَاِذْ : اور جب ] [ قَالَتْ : کہا ] [ اُمَّةٌ: ایک گروہ نے ] [ مِّنْهُمْ : ان میں سے ] [ لِمَ : کیوں ] [ تَعِظُوْنَ : تم لوگ وعظ کرتے ہو ] [ قَوْمَۨا : ایک ایسی قوم کو ،] [ اللّٰهُ : اللہ ] [ مُهْلِكُهُمْ : ہلاک کرنے والا ہے جن کو ] [ اَوْ : یا ] [ مُعَذِّبُهُمْ : عذاب دینے والا ہے ان کو ] [ عَذَابًا شَدِيْدًا : ایک شدید عذاب ] [ قَالُوْا : انہوں نے کہا ] [ مَعْذِرَةً : عذر پیش کرنے کے لیے ] [ اِلٰى رَبِّكُمْ : تمہارے رب کی طرف ] [ وَلَعَلَّهُمْ : اور شاید وہ لوگ ] [ يَتَّقُوْنَ : تقوی اختیار کریں ] ع ذ ر : (ض ، ن) معذرۃ (1) کسی کو الزام سے بری کرنا ۔ عذر قبول کرنا ۔ (علی کے صلہ کے ساتھ ) (2) خود کو الزام سے بری کرنا ۔ عذر پیش کرنا ۔ (الی کے صلہ کے ساتھ ) ۔ زیر مطالعہ آیت ۔ 164 ۔ عذر ، اسم ذات ہے وہ حجت یا دلیل جس سے الزام کا انکار ہو ۔ مجبوری ، عذر ۔ قد بلغت من لدنی عذرا [ آپ پہنچ چکے میرے پاس سے عذر کو ] 18: 76 ۔ معذار ۔ ج : معاذیر ، مفعال کے وزن پر اسم الآلہ ہے ۔ الزام سے بری ہونے کا اوزار ۔ عذر ۔ بہانہ ۔ ولو القی معاذیرہ [ اور خواہ وہ ڈالے یعنی پیش کرے اپنے بہانے ] 75:15 ۔ (تفعیل ) تعذیرا ۔ مجبوری بیان کرنے یا بہانے بنانے میں مبالغہ کرنا ۔ معذر ۔ اسم الفاعل ہے ۔ مجبوریاں بیان کرنے والا ۔ بہانے بنانے والا ۔ وجاء المعذرون من الاعراب [ اور آئے بہانے بنانے والے دیہاتوں سے ] 9:90 ۔ (افتعال) اعتذارا۔ اہتمام سے عذر پیش کرنا ۔ یعتذرون الیکم اذا رجعتم الیہم [ وہ لوگ عذر پیش کریں گے تمہاری طرف جب تم لوگ واپس ہوگے ان کی طرف ] 9:94 ۔ (آیت ۔ 164) معذرۃ کو فعل محذوف کا مفعول مطلق بھی مانا جاسکتا ہے اور مفعول لہ بھی ۔ ہم مفعول لہ کے لحاظ سے ترجمہ کریں گے ۔
Top