Urwatul-Wusqaa - Al-A'raaf : 164
وَ اِذْ قَالَتْ اُمَّةٌ مِّنْهُمْ لِمَ تَعِظُوْنَ قَوْمَا١ۙ اِ۟للّٰهُ مُهْلِكُهُمْ اَوْ مُعَذِّبُهُمْ عَذَابًا شَدِیْدًا١ؕ قَالُوْا مَعْذِرَةً اِلٰى رَبِّكُمْ وَ لَعَلَّهُمْ یَتَّقُوْنَ
وَاِذْ : اور جب قَالَتْ : کہا اُمَّةٌ : ایک گروہ مِّنْهُمْ : ان میں سے لِمَ تَعِظُوْنَ : کیوں نصیحت کرتے ہو قَوْمَ : ایسی قوم االلّٰهُ : اللہ مُهْلِكُهُمْ : انہیں ہلاک کرنیوالا اَوْ : یا مُعَذِّبُهُمْ : انہیں عذاب دینے والا عَذَابًا : عذاب شَدِيْدًا : سخت قَالُوْا : وہ بولے مَعْذِرَةً : معذرت اِلٰى : طرف رَبِّكُمْ : تمہارا رب وَلَعَلَّهُمْ : اور شاید کہ وہ يَتَّقُوْنَ : ڈریں
اور جب اس شہر کے باشندوں میں سے ایک گروہ نے کہا تم ایسے لوگوں کو نصیحت کیوں کرتے ہو جنہیں یا تو اللہ ہلاک کر دے گا یا نہایت سخت عذاب میں مبتلا کر دے گا ؟ انہوں نے کہا اس لیے کرتے ہیں تاکہ تمہارے پروردگار کے حضور معذرت کرسکیں اور اس لیے بھی کہ شاید لوگ باز آجائیں
بنی اسرائیل کی اس بستی کے لوگ تین گروہوں میں تقسیم ہوگئے : 187: اس آیت نے یہ سبق دیا کہ کوئی حق کو قبول کرے یا نہ کرے حق کے داعی کا فرض ہے کہ موعظت حق سے باز نہ رہے چناچہ سبت کی بےحرمتی پر ان ہی میں سے بعض اہل حق نے ان کو سمجھایاتو بعض نے یہ بھی کہا کہ یہ ماننے والے نہیں ان کو سمجھانا بیکار ہے مگر پختہ کار داعین حق نے جواب دیا کہ قیامت کے روز اللہ کے سامنے ہم معذرت تو کرسکیں گے کہ ہم حق کی تبلیغ برابر کرتے رہے اور ہم کو غیب کا کیا علم ؟ کیا عجب ہے کہ یہ لوگ پرہیز گار بن جائیں ؟ اس طرح یہ لوگ مستقل تین گروہوں میں تقسیم ہوگئے ۔ ایک حیلہ جو ، جو ہفتہ کے روز شکار کی ممانعت کے باعث شکار نہ کھیلنے کے باوجود ایک حیلہ سے شکار کھیلنے لگے دوسرے وہ لوگ جو ان کی حرکت پر بالکل خاموش رہے کہ جو کریں گے وہ بھریں گے ہمیں اس سے کیا غرض ۔ گویا آج کل ہماری زبان میں جن لوگوں کو پاپولر کہا جاتا ہے یہ اس وقت کے پاپولر لوگ اور دین کے معاملہ میں مصلحت اندیش تھے اور تیسرے وہ لوگ خود بھی ایسے شکار سے پرہیز کرتے اور اس طرح کی بد اعتدالیاں کرنے والوں کو منع بھی کرتے کہ اس طرح کی شرارتوں سے باز آجائو اور وہ پاپولر لوگ ان ہی لوگوں کو منع کرتے تھے کہ تم خواہ مخواہ ان کو روک کر ایک تنازع کھڑا کرتے ہو بس تم خود جب شکار نہیں کرتے اتنا ہی تمہارے لئے کافی ہے جس سے معلوم ہوتا کہ روکنے والوں سے شکار کرنے والوں کی تعداد بہت زیادہ تھی اس لئے کہ یہ پاپولر مصلحت اندیش ہمیشہ بھاری پلڑے کے حامی ہوتے ہیں کیونکہ ان کے فوائد ان سے وابستہ ہوتے ہیں جو تعداد میں زیادہ ہوں اور یہ لوگ ہمیشہ اس رخ پر چلتے ہیں جدھر کی ہوا ہو کہ اس میں آسانی محسوس کرتے ہیں ۔
Top