Al-Qurtubi - Al-Hajj : 66
وَ هُوَ الَّذِیْۤ اَحْیَاكُمْ١٘ ثُمَّ یُمِیْتُكُمْ ثُمَّ یُحْیِیْكُمْ١ؕ اِنَّ الْاِنْسَانَ لَكَفُوْرٌ
وَهُوَ : اور وہی الَّذِيْٓ : جس نے اَحْيَاكُمْ : زندہ کیا تمہیں ثُمَّ : پھر يُمِيْتُكُمْ : مارے گا تمہیں ثُمَّ : پھر يُحْيِيْكُمْ : زندہ کرے گا تمہیں اِنَّ الْاِنْسَانَ : بیشک انسان لَكَفُوْرٌ : بڑا ناشکرا
اور وہی تو ہے جس نے تم کو حیات بخشی پھر تم کو مارتا ہے پھر تمہیں زندہ بھی کرے گا۔ اور انسان تو بڑا ناشکرا ہے
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : وھو الذی احیاکم یعنی تمہارا نطفہ ہونے کے ببعد اس نے تمہیں زندگی دی ثم یمیتکم اور تمہاری عمر پوری ہونے کے وقت وہ تمہیں موت دے گا ثم یحییکم پھر وہ تمہیں حساب، ثواب اور عقاب کے لیے زندہ کرے گا۔ ان الانسان لکفور۔ جب وہ آیات ظاہر ہوچکی ہیں جو اللہ تعالیٰ کی قدرت وحدانیت پر دلالت کرتی ہیں پھر بھی انسان منکر بنا ہوا ہے۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا : الانسان سے مراد اسود ببن عبدالاسد، ابو جہل بن ہشام، عاص بن ہشام اور مشرکین کی ایک جماعت ہے۔ بعض نے کہا : یہ اس لیے فرمایا کیونکہ اکثر انسان نعمتوں 0 کی ناشکری کرتے ہیں جیسے فرمایا : قلیل من عببادی الشکور۔ (سبا)
Top