Al-Qurtubi - Al-Maaida : 40
اَلَمْ تَعْلَمْ اَنَّ اللّٰهَ لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ یُعَذِّبُ مَنْ یَّشَآءُ وَ یَغْفِرُ لِمَنْ یَّشَآءُ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
اَلَمْ تَعْلَمْ : کیا تو نہیں جانتا اَنَّ : کہ اللّٰهَ : اللہ لَهٗ : اسی کی مُلْكُ : سلطنت السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین يُعَذِّبُ : عذاب دے مَنْ يَّشَآءُ : جسے چاہے وَيَغْفِرُ : اور بخش دے لِمَنْ يَّشَآءُ : جس کو چاہے وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلٰي : پر كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے قَدِيْرٌ : قدرت والا
کیا تم کو معلوم نہیں کہ آسمانوں اور زمین میں خدا ہی کی سلطنت ہے ؟ جس کو چاہے عذاب کرے اور جسے چاہے بخش دے۔ اور خدا ہر چیز پر قادر ہے۔
آیت نمبر : 40۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے (آیت) ” الم تعلم ان اللہ لہ ملک السموت والارض “۔ یہ نبی مکرم ﷺ وغیرہ کو خطاب ہے، یعنی اللہ تعالیٰ اور کسی کے درمیان قرابت نہیں جو باہمی محبت کو ثابت کرے حتی کہ کوئی یہ کہے : ہم اللہ کے بیٹے اور اس کے محبوب ہیں، حد ہر اس شخص پر قائم کی جائے گی جو حد کے موجب کا ارتکاب کرے گا، بعض علماء نے فرمایا : اس کا مطلب ہے اللہ تعالیٰ کی یہ شان ہے کہ جو چاہے حکم کرے اسی وجہ سے محارب اور سارق غیر محارب کے درمیان فرق کیا، اس آیت کی نظائر پہلے گزر چکی ہیں اور ان میں کلام بھی تفصیلا ہوچکی ہے پس اعادہ کا کوئی فائدہ نہیں، واللہ الموفق، یہ احکام تھے جو آیت سرقہ کے متعلق تھے، واللہ اعلم۔
Top