Mutaliya-e-Quran - Al-Maaida : 128
لَقَدْ جَآءَكُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ عَزِیْزٌ عَلَیْهِ مَا عَنِتُّمْ حَرِیْصٌ عَلَیْكُمْ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ
لَقَدْ جَآءَكُمْ : البتہ تمہارے پاس آیا رَسُوْلٌ : ایک رسول مِّنْ : سے اَنْفُسِكُمْ : تمہاری جانیں (تم) عَزِيْزٌ : گراں عَلَيْهِ : اس پر مَا : جو عَنِتُّمْ : تمہیں تکلیف پہنچے حَرِيْصٌ : حریص (بہت خواہشمند) عَلَيْكُمْ : تم پر بِالْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں پر رَءُوْفٌ : انتہائی شفیق رَّحِيْمٌ : نہایت مہربان
دیکھو! تم لوگوں کے پاس ایک رسول آیا ہے جو خود تم ہی میں سے ہے، تمہارا نقصان میں پڑنا اس پر شاق ہے، تمہاری فلاح کا وہ حریص ہے، ایمان لانے والوں کے لیے وہ شفیق اور رحیم ہے
لَقَدْ جَاۗءَكُمْ [ بیشک آگیا ہے تم لوگوں کے پاس ] رَسُوْلٌ [ ایک ایسا رسول ] مِّنْ اَنْفُسِكُمْ [تمھارے اپنوں میں سے ] عَزِيْزٌ [گراں ہے ] عَلَيْهِ [ جس پر ] مَا [ وہ جس سے ] عَنِتُّمْ [ تم لوگ مشکل میں پڑو ] حَرِيْصٌ [ شدید خواہشمند ہے ] عَلَيْكُمْ [ تم لوگوں پر (اس کا جو تمہیں خوش کرے ) ] بِالْمُؤْمِنِيْنَ [ مومنوں پر ] رَءُوْفٌ [ نہایت شفیق ہے ] رَّحِيْمٌ [ ہمیشہ مہربان ہے ] (آیت ۔ 128) اس آیت میں تین جملہ اسمیہ آئے ہیں ، پہلے جملہ میں عزیز خبر مقدم ہے ، علیہ متعلق خبر اور ما عنتم مبتدا مؤخر ہے ۔ دوسرا جملہ میں حریص خبر مقدم ہے، علیکم متعلق خبر اور اس کا مبتدا محذوف ہے جو ما فرحتم ہوسکتا، تیسرے جملہ میں بالمؤمنین متعلق خبر مقدم ، رء وف رحیم خبر اور اس کا مبتدا ھو محذوف ہے ۔
Top