Tafheem-ul-Quran - Al-Muminoon : 52
وَ اِنَّ هٰذِهٖۤ اُمَّتُكُمْ اُمَّةً وَّاحِدَةً وَّ اَنَا رَبُّكُمْ فَاتَّقُوْنِ
وَاِنَّ : اور بیشک هٰذِهٖٓ : یہ اُمَّتُكُمْ : تمہاری امت اُمَّةً وَّاحِدَةً : ایک امت، امت واحدہ وَّاَنَا : اور میں رَبُّكُمْ : تمہارا رب فَاتَّقُوْنِ : پس مجھ سے ڈرو
اور یہ تمہاری اُمّت ایک ہی اُمّت ہے اور میں تمہارا ربّ ہوں ، پس مجھی سے ڈرو۔ 47
سورة الْمُؤْمِنُوْن 47 " تمہاری امت ایک ہی امت ہے " یعنی تم ایک ہی گروہ کے لوگ ہو۔ " امت " کا لفظ اس مجموعہ افراد پر بولا جاتا ہے جو کسی اصل مشترک پر جمع ہو۔ انبیاء چونکہ اختلاف زمانہ و مقام کے باوجود ایک عقیدے، ایک دین اور ایک دعوت پر جمع تھے، اس لیے فرمایا گیا کہ ان سب کی ایک ہی امت ہے۔ بعد کا فقرہ خود بتارہا ہے کہ وہ اصل مشترک کیا تھی جس پر سب انبیاء جمع تھے۔ (مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو البقرہ، آیات 130 تا 133۔ 213۔ آل عمران، 19۔ 20۔ 23۔ 34۔ 64۔ 79 تا 85۔ النساء، 1550 تا 152۔ الاعراف 59۔ 65۔ 73۔ 85۔ یوسف 37 تا 40۔ مریم، 49 تا 59۔ الانبیاء 71 تا 93۔
Top