Tafseer-al-Kitaab - An-Nahl : 76
وَ ضَرَبَ اللّٰهُ مَثَلًا رَّجُلَیْنِ اَحَدُهُمَاۤ اَبْكَمُ لَا یَقْدِرُ عَلٰى شَیْءٍ وَّ هُوَ كَلٌّ عَلٰى مَوْلٰىهُ١ۙ اَیْنَمَا یُوَجِّهْهُّ لَا یَاْتِ بِخَیْرٍ١ؕ هَلْ یَسْتَوِیْ هُوَ١ۙ وَ مَنْ یَّاْمُرُ بِالْعَدْلِ١ۙ وَ هُوَ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ۠   ۧ
وَضَرَبَ : اور بیان کیا اللّٰهُ : اللہ مَثَلًا : ایک مثال رَّجُلَيْنِ : دو آدمی اَحَدُهُمَآ : ان میں سے ایک اَبْكَمُ : گونگا لَا يَقْدِرُ : وہ اختیار نہیں رکھتا عَلٰي شَيْءٍ : کسی شے پر وَّهُوَ : اور وہ كَلٌّ : بوجھ عَلٰي : پر مَوْلٰىهُ : اپنا آقا اَيْنَمَا : جہاں کہیں يُوَجِّهْهُّ : وہ بھیجے اس کو لَا يَاْتِ : وہ نہ لائے بِخَيْرٍ : کوئی بھلائی هَلْ : کیا يَسْتَوِيْ : برابر هُوَ : وہ۔ یہ وَمَنْ : اور جو يَّاْمُرُ : حکم دیتا ہے بِالْعَدْلِ : عدل کے ساتھ وَهُوَ : اور وہ عَلٰي : پر صِرَاطٍ : راہ مُّسْتَقِيْمٍ : سیدھی
اللہ ایک (اور) مثال بیان کرتا ہے۔ دو آدمی (ہیں) ایک ان میں سے گونگا ہے کسی کام کرنے کی قدرت نہیں رکھتا اور اپنے آقا پر ایک بوجھ (بنا ہوا) ہے۔ وہ جہاں بھی اسے بھیجتا ہے کوئی کام وہ درست کر کے نہیں لاتا۔ کیا یہ شخص اور ایسا شخص برابر ہوسکتے ہیں جو عدل (و انصاف) کا حکم دیتا ہے اور خود بھی (عدل و درستی کی) سیدھی راہ پر ہے ؟
[44] اس مثال میں اللہ اور جھوٹے معبودوں کے فرق کو زیادہ کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ یہ بناوٹی معبود غلام بےاختیار ہونے کے علاوہ گونگے بہرے بھی ہیں جو نہ تمہاری پکار سنتے ہیں اور نہ اس کا جواب دے سکتے ہیں۔ دوسری طرف اللہ ہے جو ناطق ہے، عاقل ہے، قوت علمی و عملی کا جامع ہے، آپ بھی راہ راست پر ہے اور لوگوں کو بھی راستی اور عدل کا حکم دیتا ہے۔
Top