Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 69
وَ اتْلُ عَلَیْهِمْ نَبَاَ اِبْرٰهِیْمَۘ
وَاتْلُ : اور آپ پڑھیں عَلَيْهِمْ : ان پر۔ انہیں نَبَاَ : خبر۔ واقعہ اِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم
اور لوگوں کو ابراہیم (علیہ السلام) کا واقعہ بھی سنا دیجئے
اے پیغمبر اسلام ! ﷺ ﷺ اب ابراہیم (علیہ السلام) کے قصہ کی طرف آؤ : 69۔ قرآن کریم نے جتنے انبیاء ورسل کا ذکر کیا ہے ان میں سے چار پانچ سیدنا ابراہیم (علیہ السلام) سے پہلے گزرے ہوں گے باقی سب آپ ہی کی ذریت سے تعلق رکھتے تھے اس لئے آپ جد انبیاء کے نام سے معروف ہیں ۔ قرآن کریم میں ان کا ذکر اکثر مدنی سورتوں میں آیا ہے اور ایک دو مکی سورتیں بھی ہوں گی اس میں پہلے آپ کے واقعہ کی تفصیلات سورة البقرہ کی آیات 124 تا 136 ‘ 140 ‘ 158 ‘ 160 وغیرہ میں بیان کی ہیں سورة آل عمران کی آیت 33 ‘ 35 ‘ 67 ‘ 68 ‘ 95 ‘ 97 میں سورة النساء کی آیات 54 ‘ 125 ‘ 163 میں ‘ سورة الانعام کی آیات 74 ‘ 75 ‘ 83 ‘ 151 ‘ سورة التوبہ کی آیات 70 ‘ 140 ‘ سورة ہود کی آیات 69 ‘ 74 ‘ 75 ‘ 76 ‘ سورة ابراہیم کی آیت 36 ‘ سورة النحل کی آیات 120 ‘ 123 ‘ سورة الانبیاء کی آیات 51 ‘ 60 ‘ 62 ‘ 69 میں بیان کیا گیا ہے اور زیادہ تفصیل سورة البقرہ ہی میں ملے گی ۔ زیر نظر آیت سے بھی ان کی سرگزشت کی چند نصائح ذکر کی گئی ہیں بلکہ نبی اعظم وآخر ﷺ کو ان کے شروع کرنے کا حکم دیا جا رہا ہے ۔
Top