Urwatul-Wusqaa - Al-Hajj : 31
ثُمَّ اِنَّ عَلَیْنَا حِسَابَهُمْ۠   ۧ
ثُمَّ اِنَّ : پھر بیشک عَلَيْنَا : ہم پر حِسَابَهُمْ : ان کا حساب
پھر بلاشبہ ہمارے ہی ذمہ ان کا حساب لینا (بھی) ہو گا
پھر بلا شبہ ہمارے ہی ذمہ ان کا حساب لینا بھی ہوگا 26 ؎ اس جگہ کونسا حساب مراد ہے ؟ فرمایا وہ عذاب وہی ہے جس کا ذکر اس سورت کے شروع میں کردیا گیا کہ آخر کار ڈھانپنے والی ان کو ڈھانپ لے گی اور یہی عذاب الٰہی ہے کیونکہ ڈھانپ لینے والی یعنی قیامت کیوں ہے ؟ اس لیے ہے کہ جس نے کسی پر کسی طرح کی زیادتی کی ہوگی اس کو اس کی گئی زیادتی کا مزہ چکھایا جائے اور اس کے کیے پورا پورا حساب ان سے لیا جائے اور جو زیادتیاں انہوں نے کی ہوں گی ان زیادتیوں کا خمیازہ ان کو بھگتنا پڑے گا اور وہ یقینا بھگتیں گے کیونکہ ہمارے ہاں عدل و انصاف ہے اور اس کا تقاضا ہے کہ جن کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے ان پر زیادتی کرنے والوں کے ساتھ اس زیادتی کا اتنا وبال ڈال دیا جائے جتنی انہوں نے زیادتی کی ہے۔ اس جگہ اللہ تعالیٰ سے حساب کے آسان ہونے کی دعا کرنا چاہیے تاکہ ہم ابھی تک زندہ رہنے والوں کی اس دنیا میں کی گئی زیادتیوں کا اس جگہ حساب مکمل ہوجائے تاکہ آئندہ کا حساب آسان ہوجائے اس لیے دعا کرنی چاہیے کہ اللھم حاسبنی حسابا ً یسیرًا۔ والحمد اللہ کیثرًا ۔ سبحوا بکرۃ واصیلا۔ سبحان اللہ و بحمد سبحان اللہ العظیم ۔
Top