Tafseer-e-Usmani - Az-Zukhruf : 77
وَ نَادَوْا یٰمٰلِكُ لِیَقْضِ عَلَیْنَا رَبُّكَ١ؕ قَالَ اِنَّكُمْ مّٰكِثُوْنَ
وَنَادَوْا : اور وہ پکاریں گے يٰمٰلِكُ : اے مالک لِيَقْضِ : چاہیے کہ فیصلہ کردے عَلَيْنَا رَبُّكَ : ہم پر تیرا رب قَالَ اِنَّكُمْ : کہے گا بیشک تم مّٰكِثُوْنَ : تم یونہی رہنے والے ہو
اور پکاریں گے اے مالک کہیں ہم پر فیصل کرچکے تیرا رب11 وہ کہے گا تم کو ہمیشہ رہنا ہے12
11  " مالک " نام ہے فرشتہ کا جو دوزخ کا داروغہ ہے۔ دوزخی اس کو پکاریں گے کہ ہم نہ مرتے ہیں نہ چھوٹتے ہیں۔ اپنے رب سے کہہ کر ایک دفعہ عذاب دے کر ہمارا کام ہی تمام کر دے۔ گویا نجات سے مایوس ہو کر موت کی تمنا کریں گے۔ 12  یعنی چلانے سے کچھ فائدہ نہیں۔ تم کو اسی حالت میں ہمیشہ رہنا ہے۔ کہتے ہیں دوزخی ہزار برس چلائیں گے تب وہ یہ جواب دے گا۔
Top