Anwar-ul-Bayan - An-Nisaa : 167
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ صَدُّوْا عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ قَدْ ضَلُّوْا ضَلٰلًۢا بَعِیْدًا
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَفَرُوْا : انہوں نے کفر کیا وَصَدُّوْا : اور انہوں نے روکا عَنْ : سے سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کا راستہ قَدْ ضَلُّوْا : تحقیق وہ گمراہی میں پڑے ضَلٰلًۢا : گمراہی بَعِيْدًا : دور
بیشک جن لوگوں نے کفر کیا اور اللہ کے راستہ سے روکا بیشک وہ بڑی دور کی گمراہی میں جا پڑے،
کافروں اور راہ حق سے روکنے والوں کے لیے صرف دوزخ کا راستہ ہے ان آیتوں میں ان لوگوں کے لیے وعید شدید ہے جنہوں نے خود بھی کفر اختیار کیا اور دوسروں کو بھی اللہ کی راہ سے روکا۔ یہ لوگ نہ خود اسلام قبول کرتے ہیں اور نہ دوسروں کو قبول کرنے دیتے ہیں اس کی وجہ سے بڑی دور کی گمراہی میں جا پڑے، چونکہ جو شخص خود بھی گمراہ ہو اور دوسروں کو بھی گمراہ کرنے پر کمر باندھ لے اس سے واپس آنے کی امید نہیں رہی۔ کفر اختیار کرنے والوں کو ظالم بھی بتایا کہ انہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا۔ اور دوسرے انسانوں پر بھی ظلم کیا کیونکہ انہیں حق قبول کرنے سے روکا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ان کی مغفرت نہیں ہوگی اور جب قیامت کے دن حاضر ہوں گے تو ان کو صرف دوزخ ہی کا راستہ بتایا جائے گا تاکہ اس میں داخل ہوجائیں اور اس میں انہیں داخل ہونا پڑے گا تو فرشتے ان کو ہانک کر دوزخ کی طرف لے جائیں گے۔ طریق جنت کی طرف دنیا میں راہ یاب نہ ہوئے تو آخرت میں بھی وہ جنت کے راستے پر چلنے سے محروم رہیں گے دوزخ میں ان کو ہمیشہ ہمیشہ رہنا پڑے گا۔
Top