Tafseer-e-Baghwi - Al-Ankaboot : 15
فَاَنْجَیْنٰهُ وَ اَصْحٰبَ السَّفِیْنَةِ وَ جَعَلْنٰهَاۤ اٰیَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ
فَاَنْجَيْنٰهُ : پھر ہم نے اسے بچالیا وَاَصْحٰبَ السَّفِيْنَةِ : اور کشتی والوں کو وَجَعَلْنٰهَآ : اور اسے بنایا اٰيَةً : ایک نشانی لِّلْعٰلَمِيْنَ : جہان والوں کے لیے
پھر ہم نے نوح کو اور کشتی والوں کو نجات دی اور کشتی کو اہل عالم کے لئے نشانی بنادیا
15۔ فانجیناہ واصحاب السفینہ، غرق ہونے سے اصحاب سفینہ کو بچالیا۔ وجعلناھا، اور ہم نے بنایا اس کشتی کو ، ایہ، عبرت کے لیے نشانی ، للعالمین، تمام جہانوں کے لیے وہ کشتی دراز مدت تک جودی پہاڑ پر ٹھہری رہی اور بعض نے کہا کہ کشتی کو غرق ہونے والوں کے لیے عبرت کانشان بنائے رکھا۔ ابن عباس کا قول ہے کہ چالیس سال کی عمر میں حضرت نوح (علیہ السلام) کو نبوت ملی ، پھر ساڑے نوسوسال قوم کو ہدایت کرتے رہے اور طوفان کے بعد ساٹھ برس زندہ رہے جب لوگوں کی نسلیں بڑھ گئیں اور پھیل گئیں اور آپ کی عمر ایک ہزار پچاس سال ہوگئی تو آپ کو وفات ہوگئی۔
Top