Tafseer-e-Mazhari - Al-Ankaboot : 15
فَاَنْجَیْنٰهُ وَ اَصْحٰبَ السَّفِیْنَةِ وَ جَعَلْنٰهَاۤ اٰیَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ
فَاَنْجَيْنٰهُ : پھر ہم نے اسے بچالیا وَاَصْحٰبَ السَّفِيْنَةِ : اور کشتی والوں کو وَجَعَلْنٰهَآ : اور اسے بنایا اٰيَةً : ایک نشانی لِّلْعٰلَمِيْنَ : جہان والوں کے لیے
پھر ہم نے نوحؑ کو اور کشتی والوں کو نجات دی اور کشتی کو اہل عالم کے لئے نشانی بنا دیا
فانجینہ واصحٰب السفینۃ . پھر ہم نے نوح کو اور کشتی والوں کو (طوفان سے) بچا لیا۔ کشتی والوں سے مراد ہے حضرت نوح کی اولاد اور وہ لوگ جو آپ پر ایمان لے آئے تھے اور آپ کے ساتھ کشتی میں سوار تھے۔ ان کی کل تعداد اسی (80) تھی ‘ بعض نے 78 بتائی ہے ‘ ایک قول میں دس آئی ہے۔ کشتی والوں میں آدمی تعداد مردوں کی تھی ‘ آدمی عورتوں کی۔ حضرت نوح کے قصہ کی پوری تفصیل سورة ھود اور سورة اعراف میں گزر چکی ہے۔ وجعلنھا اٰیۃ للعلمین . اور (اس کشتی کو یا واقعہ کو) ہم نے تمام لوگوں کے لئے (باعث عبرت اور قدرت خداوندی پر دلیل) بنا دیا۔ تاکہ وہ نصیحت پذیر ہوں اور اللہ کی ہمہ گیر قدرت پر اس سے استدلال کریں۔
Top