Mazhar-ul-Quran - Al-Kahf : 2
قَیِّمًا لِّیُنْذِرَ بَاْسًا شَدِیْدًا مِّنْ لَّدُنْهُ وَ یُبَشِّرَ الْمُؤْمِنِیْنَ الَّذِیْنَ یَعْمَلُوْنَ الصّٰلِحٰتِ اَنَّ لَهُمْ اَجْرًا حَسَنًاۙ
قَيِّمًا : ٹھیک سیدھی لِّيُنْذِرَ : تاکہ ڈر سنائے بَاْسًا : عذاب شَدِيْدًا : سخت مِّنْ لَّدُنْهُ : اس کی طرف سے وَيُبَشِّرَ : اور خوشخبری دے الْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں الَّذِيْنَ : وہ جو يَعْمَلُوْنَ : عمل کرتے ہیں الصّٰلِحٰتِ : اچھے اَنَّ لَهُمْ : کہ ان کے لیے اَجْرًا حَسَنًا : اچھا اجر
عدل والی (اتاری) کہ اللہ کے سخت عذاب آنے والے سے ڈرائے اور ان مسلمانوں کو خوش خبری دے جو نیک عمل کرتے ہیں اس بات کی کہ بیشک ان کے لئے اچھا ثواب ہے
قرآن مجید نازل ہونے کا سبب پھر فرمایا کہ قرآن مجید ہم نے اس لئے نازل فرمایا ہے کہ لوگ اللہ کے عذاب سے ڈریں اگر اس کے عذاب سے ڈریں گے تو ان کاموں سے بچیں گے جو عذاب کا موجب ہیں۔ جیسے عادوثمود وغیرہ کے حالات مذکور ہیں اور جہنم اور اس عذاب کی کیفیتیں مذکور ہیں۔ اور قرآن شریف کو اس لئے نازل فرمایا ہے کہ جو لوگ ایمان ہی پر اکتفا نہیں کرتے بلکہ اچھے عمل بھی کرتے ہیں ان کی سعادت کا بدلہ بہشت تیار ہے اور وہ بہشت چند روز کے لئے نہیں بلکہ ہمیشہ ہمیشہ راحت کے ساتھ وہاں رہیں گے۔
Top