Urwatul-Wusqaa - Al-Kahf : 36
وَّ مَاۤ اَظُنُّ السَّاعَةَ قَآئِمَةً١ۙ وَّ لَئِنْ رُّدِدْتُّ اِلٰى رَبِّیْ لَاَجِدَنَّ خَیْرًا مِّنْهَا مُنْقَلَبًا
وَ : اور ّمَآ اَظُنُّ : میں گمان نہیں کرتا السَّاعَةَ : قیامت قَآئِمَةً : قائم (برپا) وَّلَئِنْ : اور اگر رُّدِدْتُّ : میں لوٹایا گیا اِلٰى : طرف رَبِّيْ : اپنا رب لَاَجِدَنَّ : میں ضرور پاؤں گا خَيْرًا : بہتر مِّنْهَا : اس سے مُنْقَلَبًا : لوٹنے کی جگہ
مجھے توقع نہیں کہ قیامت کی گھڑی بپا ہو اور اگر ایسا ہوا بھی کہ میں اپنے پروردگار کی طرف لوٹایا گیا تو مجھے ضرور اس سے بہتر ٹھکانا ملے گا
اس نے کہا یہ قیامت ویامت کیا ہے ؟ اور اگر کچھ ہے تو ہمارے ہی لئے تو ہے : 39۔ اس نے اپنے دوست سے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے یہاں تک کہہ دیا کہ یہ جو تو قیامت ‘ قیامت ہر وقت کرتا رہتا ہے یہ کیا ہے ؟ کسی مجنون کا جنون ہی تو ہے مجھے اس پر کوئی یقین نہیں کہ قیامت نام کی بھی کوئی چیز ہے ، تیرے جیسے ناسمجھ اس طرح کہتے آئے ہیں اور ہم بھی مدت سے یہی باتیں سنتے آئے ہیں کہ قیامت آئے گی ‘ کب آئے گی ؟ اگر آنا ہوتی تو آخر آبھی تو جاتی ۔ اب تک نہیں آئی اور کبھی نہیں آئے گی تاہم اگر میں اور میرے جیسے سارے لوگ لوٹائے بھی گئے تو ہم کو وہاں بھی یہاں سے اچھا ہی ملے گا ، بھلا ہمیں یہاں کون دے رہا ہے وہی اللہ ہی تو دے رہا ہے اور پھر یہاں دے رہا ہے تو وہاں کیوں نہیں دے گا۔ تمہارے کہنے کے مطابق قیامت آہی گئی تو ہم تم کو وہاں سے کچھ حاصل کرنے ہی کیوں دیں گے کیا ہم یہی نہیں ہوں گے جو یہاں ہیں اور تم بھی یہی نہیں ہوگے جو تم اس وقت ہو ، وہ گویا ایسی باتیں کر رہا تھا کہ بات بات پر اس کی تضحیق ہو اور لوگ اس کو بیوقوف سمجھ کر اس کا مذاق اڑائیں ۔ لیکن وہ دوست اگرچہ تنگ دست تھا لیکن زبان اس کے منہ میں بھی موجود تھی ۔
Top