Urwatul-Wusqaa - Al-Kahf : 40
فَعَسٰى رَبِّیْۤ اَنْ یُّؤْتِیَنِ خَیْرًا مِّنْ جَنَّتِكَ وَ یُرْسِلَ عَلَیْهَا حُسْبَانًا مِّنَ السَّمَآءِ فَتُصْبِحَ صَعِیْدًا زَلَقًاۙ
فَعَسٰي : وہ تو قریب رَبِّيْٓ : میرا رب اَنْ : کہ يُّؤْتِيَنِ : مجھے دے خَيْرًا : بہتر مِّنْ : سے جَنَّتِكَ : تیرا باغ وَيُرْسِلَ : اور بھیجے عَلَيْهَا : اس پر حُسْبَانًا : آفت مِّنَ : سے السَّمَآءِ : آسمان فَتُصْبِحَ : پھر وہ ہو کر رہا جائے صَعِيْدًا : مٹی کا میدان زَلَقًا : چٹیل
تو کیا عجب ہے میرا پروردگار تمہارے اس باغ سے بہتر مجھے دے دے اور تمہارے باغ پر آسمان سے کوئی ایسی اندازہ کی ہوئی بات اتار دے کہ وہ چٹیل میدان ہو کر رہ جائے
ان باغات کا دینے والا تجھ سے واپس بھی لے سکتا ہے ذرا غور کرے : 43۔ اس مفلس نے دوست نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے اس کو یہاں تک کہہ دیا کہ وہ میرا پروردگار جس نے تجھ پر باغات اور دنیوی زندگی کا سارا کروفر عطا کیا ہے اس کو واپس لیتے کوئی دیر نہیں لگتی اور اس کام کے لئے اس کو کوئی فوجیں نہیں چڑھانا پڑتیں عین ممکن ہے کہ آنے والے وقت تیرے سے بہتر باغات اور مال و دولت کے ڈھیر مجھے عطا فرما دے اور تیرے باغ پر ایسی آفت بھیج دے کہ تو ہاتھ ملتا رہ جائے اور جس باغ میں تو اتنے رعب وداب سے داخل ہو رہا ہے کہ اس کی جگہ چٹیل میدان دیکھ کر تو دم بخود ہوجائے اور تجھے یقین ہی نہ آئے کہ میں خواب دیکھ رہا ہوں یا میری آنکھیں جو دیکھ رہی ہیں وہ حقیقت ہے اور تیرے اوسان اس طرح خطا ہوں کہ تو زبان تک نہ کھول سکے ۔
Top