Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Anwar-ul-Bayan - Al-Maaida : 4
یَسْئَلُوْنَكَ مَا ذَاۤ اُحِلَّ لَهُمْ١ؕ قُلْ اُحِلَّ لَكُمُ الطَّیِّبٰتُ١ۙ وَ مَا عَلَّمْتُمْ مِّنَ الْجَوَارِحِ مُكَلِّبِیْنَ تُعَلِّمُوْنَهُنَّ مِمَّا عَلَّمَكُمُ اللّٰهُ١٘ فَكُلُوْا مِمَّاۤ اَمْسَكْنَ عَلَیْكُمْ وَ اذْكُرُوا اسْمَ اللّٰهِ عَلَیْهِ١۪ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ سَرِیْعُ الْحِسَابِ
يَسْئَلُوْنَكَ
: آپ سے پوچھتے ہیں
مَاذَآ
: کیا
اُحِلَّ
: حلال کیا گیا
لَهُمْ
: ان کے لیے
قُلْ
: کہ دیں
اُحِلَّ
: حلال کی گئیں
لَكُمُ
: تمہارے لیے
الطَّيِّبٰتُ
: پاک چیزیں
وَمَا
: اور جو
عَلَّمْتُمْ
: تم سدھاؤ
مِّنَ
: سے
الْجَوَارِحِ
: شکاری جانور
مُكَلِّبِيْنَ
: شکار پر دوڑائے ہوئے
تُعَلِّمُوْنَهُنَّ
: تم انہیں سکھاتے ہو
مِمَّا
: اس سے جو
عَلَّمَكُمُ
: تمہیں سکھایا
اللّٰهُ
: اللہ
فَكُلُوْا
: پس تم کھاؤ
مِمَّآ
: اس سے جو
اَمْسَكْنَ
: وہ پکڑ رکھیں
عَلَيْكُمْ
: تمہارے لیے
وَاذْكُرُوا
: اور یاد کرو (لو)
اسْمَ
: نام
اللّٰهِ
: اللہ
عَلَيْهِ
: اس پر
وَاتَّقُوا
: اور ڈرو
اللّٰهَ
: اللہ
اِنَّ
: بیشک
اللّٰهَ
: اللہ
سَرِيْعُ
: جلد لینے والا
الْحِسَابِ
: حساب
'' وہ آپ سے سوال کرتے ہیں کہ وہ کیا ہے جواُن کے لیے حلال کیا گیا ہے، آپ فرما دیجئے حلال کی گئیں تمہارے لیے پاکیزہ چیزیں، اور جن شکار جانوروں کو تم نے تعلیم دی اس حال میں کہ ان کو سدھانے والے ہو، ان کو سکھاتے ہو اس طریقہ سے جو اللہ نے تمہیں سکھایا، سو اس میں سے کھالو جو انہوں نے تمہارے لیے روک لیا اور اس پر اللہ کا نام لو، اور اللہ سے ڈرو، بیشک اللہ جلد حساب لینے والا ہے۔ ''
پاکیزہ چیزوں اور جوارح معلمہ کے شکار کی حلت اس آیت میں اول تو یہ بتایا کہ تمہارے لئے پاکیزہ چیزیں حلال کردیں گئیں۔ پاکیزہ چیزیں اور خبیث چیزیں کیا ہیں ؟ صاحب روح المعانی الطیبات کا مطلب بتاتے ہوئے لکھتے ہیں ای مالم تستخبثہ الطباع السلیم ولم تنفرعنہ یعنی پاکیزہ چیزیں وہ ہیں جن کو طبائع سلیمہ خبیث نہیں سمجھتیں اور جن سے نفرت نہیں کرتیں۔ اس کے عموم میں ہر پاکیزہ چیز کا حلال ہونا اور ہر خبیث چیز کا حرام ہونا داخل ہے۔ اور یہ بھی سمجھ لینا چاہیے کہ جس کی طبیعت پاکیزہ ہوگی وہی پاکیزہ چیزوں میں رغبت کرے گا اور خبیث چیزوں سے اسے نفرت ہوگی۔ بہت سے ملکوں میں ایسے انسان بستے ہیں جو ہر چیز کو کھا جاتے ہیں خنزیر کھانے والے تو معلوم ہی ہیں اسے عموماً نصرانی لوگ کھاتے ہیں لیکن بندر، کتا، سانپ، گرگٹ، چھپکلی اور ہر طرح کے کیڑے مکوڑے کھانے والے لوگوں کروڑوں کی تعداد میں مشرقی ایشیا کے ملکوں میں موجود ہیں چونکہ ان لوگوں کے طبائع سلیمہ اور طیبہ نہیں ہیں اس لئے ان کی طبعی رغبت اس بات کی دلیل نہیں کہ وہ جو کچھ کھاتے ہیں وہ طیب ہے۔ حضرت انبیاء کرام ( علیہ السلام) کی تعلیمات سے محروم ہونے کی وجہ سے کفر میں بھی غرق ہیں اور ان کی روحوں پر تہہ بہ تہہ ظلمت اور گندگی چڑھ گئی ہے اس لئے ہر جانور کھانے کو تیار ہیں۔ طیبات کی تخصیص سے تمام ناپاکیوں اور غلاظتوں کے کھانے کی حرمت بھی معلوم ہوئی۔ حشرات الارض (کیڑے مکوڑے) کھانا بھی حرام ہیں کیونکہ طبائع سلیمہ کے نزدیک یہ طیبات سے خارج ہیں۔ پاکیزہ طبیعتیں ان سے نفرت کرتی ہیں حلال اور حرام کی تفصیل حلال جانوروں کی تفصیل تو عموماً سب ہی کو معلوم ہی ہے گائے، بیل، بھینس، بھینسا، بکرا، بکری، بھیڑ، دنبہ، دنبی پالتو جانوروں میں۔ اور ہرن نیل گائے خرگوش جنگلی جانوروں میں حلال ہیں اور پرندوں میں کبوتر، فاختہ، مرغی، بطخ، بلبل، مور، تیتر، بٹیر، مرغابی، چڑیا، طوطا، مینا بھی حلال ہیں اور جو شکار کر کے کھاتا ہو ٹانگوں والا ہو یا پروں والا اس کا کھانا حرام ہے۔ غذا کھانے والے کے اخلاق پر غذا کا اثر پڑتا ہے۔ پھاڑ چیر کر کھانے والے جانوروں کو کھایا جائے تو انسان میں بھی اسی طرح کے اخلاق پیدا ہوجاتے ہیں اس لئے ان کے کھانے سے منع فرمایا۔ حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ہر ایسے جانور کے کھانے سے منع فرمایا جو اپنے دانتوں سے چیر پھاڑ کر کھاتا ہے (جیسے شیر، بھیڑیا، چیتا، بلی۔ کتا وغیرہ) اور ہر ایسے پرندوں کے کھانے سے منع فرمایا جو پنجے والا ہو۔ یعنی پنجے سے دوسرے جانور کو شکار کر کے کھاتا ہو (رواہ مسلم) گدھ، چیل مردار کھاتے ہیں وہ بھی حرام ہیں اور شکرہ، باز جو دوسرے پرندوں کو شکار کر کے کھاتے ہیں وہ بھی حرام ہیں۔ حضرت خزیمہ بن جز ؓ نے بیان کیا کہ میں نبی اکرم ﷺ سے بجو کے بارے میں دریافت کیا تو آپ نے فرمایا کیا بجو کو بھی کوئی کھائے گا اور آپ سے بھیڑیئے کے بارے میں معلوم کیا تو آپ نے فرمایا کہ بھیڑیئے ایسا شخص کھائے گا جس میں کوئی خیر ہو ؟ یہ سنن ترمذی کی روایت ہے اور سنن ابن ماجہ میں بھی ہے لیکن اس میں بجو کی جگہ لومڑی کا ذکر ہے۔ سنن ابو داؤد میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس بیٹھنے والوں نے قنفذ (یعنی سیہ) کا ذکر کیا تو آپ نے فرمایا خبیثۃ من الخبائث کہ یہ خبیث چیزوں میں سے ایک خبیث ہے۔ خیبر کی جنگ کے موقعہ پر رسول اللہ ﷺ نے پالتو گدھوں کے کھانے سے بھی منع فرمادیا (بخاری و مسلم) اور چونکہ خچر گھوڑے اور گدھے کے ملاپ سے پیدا ہوتا ہے اس لئے اس کا کھانا بھی حرام ہے۔ علامہ دمیری کتاب الحیوان ج 2 ص 246 میں علامہ ابن عبد البر سے نقل کرتے ہیں کہ میرے علم میں علماء مسلمین کا اس بارے میں کوئی اختلاف نہیں کہ بندر کا گوشت نہ کھایا جائے اور کتا اور ہاتھی اور دوسرے نوکیلے دانتوں والے جانور سب کا ایک ہی حکم ہے (یعنی ان کا کھانا حلال نہیں) پھر لکھتے ہیں کہ بندر اور اس جیسی چیزوں کے کھانے کی حرمت کے لئے مستقل نہی کی ضرورت نہیں کیونکہ ذاتی طور پر وہ ایسی چیز ہے جس سے طبیعتیں بچتی ہیں۔ پھر حضرت شعبی (تابعی) سے ایک حدیث مرسل نقل کی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے بندر کا گوشت کھانے سے منع فرمایا۔ شکاری جانوروں کے احکام اس کے بعد شکار کا ذکر فرمایا جو شکاری جانوروں کے ذریعہ کیا جائے۔ عام طور کتوں کو سکھانے اور سدھانے کے رواج ہے ان کے ذریعہ شکار کیا جاتا ہے۔ کتے پر منحصر نہیں ہے اگر کسی دوسرے جانور کو سدھا لیا اور ا کے ذریعہ شکار کیا جائے تو شرائط کے ساتھ اس کا کھانا بھی حلال ہے۔ جانور کا سدھانا یہ ہے کہ اس کو اس بات کی تربیت دی جائے کہ جب اسے شکار پر چھوڑا جائے تو وہ اسے پکڑ کرلے آئے یا قتل کر دے لیکن اس میں سے خود نہ کھائے اگر کسی جانور کو سدھایا اور تربیت دی اور اس نے تین مرتبہ ایسا کیا کہ شکار کو مارا اور اس میں سے نہ کھایا تو یہ جانور تربیت یافتہ کہلائے گا اگر بسم اللہ اللہ اکبر پڑھ کر اس کو کسی ایسے جانور پر چھوڑا جس کا کھانا حلال ہے اور وہ اس جانور کو زندہ پکڑ کرلے آیا تو شکاری آدمی بسم اللہ پڑھ کر اپنے اختیار سے خود ذبح کرے تو اس کا کھانا حلال ہے اور اگر شکاری جانور نے اس کو زخمی کردیا پھر وہ مرگیا تو وہ بھی حلال ہے۔ ذبح کرنے کی ضرورت نہیں، کتے کو جو بسم اللہ پڑھ کو چھوڑا تھا اس کے زخمی کرنے کے بعد مرجانے ہی سے اس جانور کا کھانا حلال ہوگیا۔ اگر جانور تربیت یافتہ نہ ہو یا بسم اللہ پر کر نہ چھوڑا جائے اور وہ زخمی کرے جس سے وہ جانور مرجائے تو اس کا کھانا حلال نہیں۔ ہاں اگر کسی جانور کو کتے یا شیر نے پکڑ لیا اور وہ ابھی زندہ ہے تو اس کو ذبح کر کے کھا لینا جائز ہے اس کا ذکر (وَ مَآ اَکَلَ السَّبُعُ الاَّ مَا ذَکَّیْتُمْ ) کے ذیل میں آچکا ہے اگر سدھائے ہوئے شکاری کتے کو کسی جانور پر چھوڑا اور اس نے اسے گلا گھونٹ کر مار دیا اور کسی جگہ سے زخمی نہ کیا تو اس جانور کا کھانا حلال نہیں اگرچہ شکاری کتے کو بسم اللہ پڑھ کر چھوڑا تھا۔ آیت شریفہ میں شکاری جانور کو سدھانے اور تعلیم دینے کی شرط (وَ مَا عَلَّمْتُمْ مِّنَ الْجَوَارِحِ ) سے معلوم ہوئی اور بسم اللہ کی شرط سے وَ اذْکُرُوا اسْمَ اللّٰہِ عَلَیْہِ معلوم ہوئی اور زخمی کرنے کی شرط لفظ الجوارح سے مفہوم ہوئی۔ حضرت عدی بن حاتم ؓ فرماتے ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب تو اپنے کتے کو چھوڑے تو اللہ کا نام لے پھر وہ اگر شکار کو پکڑے اور تو اسے زندہ پالے تو ذبح کرلینا۔ اور اگر تو نے اسے اس حال میں پایا کہ وہ اسے قتل کرچکا ہے اور اس میں سے اس نے نہیں کھایا تو تو اس کو کھا لینا اور اگر کتے نے اس میں سے کھالیا تو اس میں سے نہ کھانا کیوں کہ اس نے اپنے لئے روک کر رکھا ہے۔ (جس سے معلوم ہوا کہ وہ مُعَلَّم کتا نہیں ہے) اور اگر تو اپنے کتے کے ساتھ کسی دوسرے کتے کو بھی پالے اور جس جانور پر حملہ کیا ہے وہ مقتول ہوچکا ہے تو اس میں سے مت کھانا کیونکہ تجھے معلوم نہیں کہ دونوں کتوں میں سے کس نے قتل کیا۔ (رواہ مسلم ج 2 ص 146) شکاری جانوروں کا سدھانا اور تعلیم دینا جو اوپر بتایا گیا (کہ وہ شکار کو پکڑ لیں اور خود نہ کھائیں) یہ ان جانوروں سے متعلق ہے جو چوپائے ہیں کتے، شیر چیتا وغیرہ۔ شکاری پرندہ کی تعلیم لیکن اگر کسی شکاری پرندہ کو سدھایا جائے تو اس کا تعلیم دینا اور سدھانا یہ ہے کہ جب اسے شکار پر چھوڑنے کے بعد بلایا جائے تو وہ آجائے جب تین مرتبہ ایسا ہوجائے تو اس کو مُعَلَّم (یعنی تعلیم دیا ہوا) مانا جائے گا۔ اور پھر اس کے شکار کا وہی حکم ہے جو شکاری کتے کے شکار کا حکم ہے۔ یعنی سدھائے ہوئے شکاری پرندہ باز، شکرہ وغیرہ کو اگر بسم اللہ پڑھ کر کسی جانور پر چھوڑا پھر وہ زندہ پکڑکر لے آیا تو ذبح کردینے سے حلال ہوجائے گا۔ اور اگر اس نے زخمی کردیا جس سے وہ مرگیا وہ بھی حلال ہوگیا اور اگر زخمی نہ کیا بغیر زخم کے مار دیا تو وہ جانور حلال نہ ہوگا۔ البتہ کتے اور باز میں یہ فرق ہے کہ کتے نے اگر اس میں سے کھالیا تو اس کا کھانا حلال نہ ہوگا۔ کیونکہ وہ اس صورت میں مُعَلَّم نہ رہا۔ اور اگر باز نے کھالیا تو وہ تب بھی حلال رہے گا کیونکہ شکار میں نہ کھانا پرندہ کی تعلیم میں مشروط نہیں، اس کی تعلیم یہ ہے کہ اس کو بلایا جائے تو آجائے۔ پرندہ کو شکار کرنے سے متعلق احکام اگر بسم اللہ پڑھ کر کسی حلال جانور کو تیر مارا اور اسے زندہ پالیا تو اس کے حلال ہونے کے لئے ذبح اختیاری ضروری ہے اور اگر تیر مارنے سے وہ جانور زخمی ہوگیا اور زخمی ہو کر مرگیا تو اس کا کھانا بغیر ذبح کئے حلال ہے۔ مسئلہ : اگر کسی پرندہ کو بسم اللہ پڑھ کر تیر مارا پھر وہ پانی میں گرگیا یا کسی مکان کی چھت پر گرا پھر وہاں سے تڑپ کر زمین پر گر کر مرگیا تو اس کا کھانا حرام ہے کیونکہ متردیہ کے حکم میں ہے۔ مسئلہ : شکار حلال ہونے کی جو صورتیں بیان ہوئی ہیں اس میں یہ شرط ہے کہ بسم اللہ پڑھ کر شکاری جانور یا شکاری پرندہ شکار پر چھوڑا ہو یا بسم اللہ پڑھ کر تیر پھینکا ہو۔ لیکن اگر بسم اللہ پڑھنا بھول گیا تب بھی شرائط مذکورہ کے ساتھ اس کا کھانا حلال ہے۔ مسئلہ : ان مسائل میں جو مسلمان کے شکار کا حکم ہے وہی کتابی یعنی یہودی و نصرانی کے شکار کا حکم ہے۔ مسئلہ : بت پرست، آتش پرست، مرتد اور ہر وہ کافر جو یہودی یا نصرانی نہیں ہے ان کا شکار کیا ہوا جانور حرام ہے اگرچہ بسم اللہ پڑھ کر شکار کیا ہو۔ مسئلہ : جن جانوروں کا کھانا حلال نہیں ان کا شکار کرنا جائز ہے ان کی کھال دباغت کر کے کام میں لائی جاسکتی ہے۔ آخر میں فرمایا (وَ اتَّقُوا اللّٰہَ اِنَّ اللّٰہَ سَرِیْعُ الْحِسَابِ ) (کہ اللہ سے ڈرو بیشک اللہ جلد حساب لینے والا ہے) جیسی دیگر آیات میں احکام بیان فرمانے کے بعد اللہ سے ڈرنے اور آخرت کا فکر مند ہونے کی طرف توجہ دلائی ہے یہاں بھی ایسا ہی فرمایا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ جو جانور اصول شریعت کے مطابق حلال نہ ہو اسے نہ کھائیں اور شکار کرنے میں جو انہماک ہوجاتا ہے جس سے نماز تک چلی جاتی ہے اور حقوق العباد تلف ہوجاتے ہیں، شکار کا ایسا کھیل نہ کھیلیں، جو لوگ شکاری ہیں وہ جانتے ہیں کہ عموماً شکاری حدود شرعیہ کے پابند نہیں رہتے شکار کے پیچھے لگے تو سب کچھ بھول گئے۔ سنن ابو داؤد (باب فی اتباع الصید) میں ہے کہ حضرت ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص دیہات میں رہا وہ سخت دل ہوگیا۔ اور جو شخص بادشاہ کے پاس گیا وہ فتنہ میں پڑا، اور جو شخص شکار کے پیچھے لگا وہ غافل ہوا۔ (صدق رسول اللہ ﷺ
Top