Anwar-ul-Bayan - Al-A'raaf : 2
كِتٰبٌ اُنْزِلَ اِلَیْكَ فَلَا یَكُنْ فِیْ صَدْرِكَ حَرَجٌ مِّنْهُ لِتُنْذِرَ بِهٖ وَ ذِكْرٰى لِلْمُؤْمِنِیْنَ
كِتٰبٌ : کتاب اُنْزِلَ : نازل کی گئی اِلَيْكَ : تمہاری طرف فَلَا يَكُنْ : سو نہ ہو فِيْ صَدْرِكَ : تمہارے سینہ میں حَرَجٌ : کوئی تنگی مِّنْهُ : اس سے لِتُنْذِرَ : تاکہ تم ڈراؤ بِهٖ : اس سے وَذِكْرٰي : اور نصیحت لِلْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والوں کے لیے
یہ کتاب ہے جو آپ کی طرف اتاری گئی سو آپ کے سینہ میں کوئی تنگی نہ ہو، تاکہ آپ اس کے ذریعہ ڈرائیں، اور ایمان والوں کو نصیحت ہے،
یہ کتاب مومنین کے لیے نصیحت ہے ان آیات میں اولاً تو یہ فرمایا کہ آپ کی طرف یہ کتاب نازل کی گئی ہے تاکہ آپ اس کے ذریعہ لوگوں کو ڈرائیں، ایمان کی دعوت دیں۔ اور جو لوگ نہ مانیں ان کو بتائیں کہ اس کتاب پر ایمان نہ لانے سے عذاب میں مبتلا ہوں گے ساتھ ہی یہ بھی فرمایا (فَلَا یَکُنْ فِیْ صَدْرِکَ حَرَجٌ) کہ آپ کے سینہ میں ذرا بھی تنگی نہ ہو۔ مخاطبین آپ کی دعوت کا جو تکذیب سے مقابلہ کریں اس کی آپ ذرا پرواہ نہ کریں آپ اپنا کام کرتے رہیں اس کے بعد لوگوں سے خطاب فرمایا کہ جو کچھ تمہاری طرف تمہارے رب کی طرف سے نازل ہوا ہے اس کا اتباع کرو اور اپنے رب کو چھوڑ کر دوسرے لوگوں کو ولی نہ بناؤ۔ تمہارے سامنے ہدایت کی باتیں آتی ہیں مگر تمہارا حال یہ ہے کہ نصیحت حاصل نہیں کرتے ہو۔ پھر فرمایا کہ ہم نے بہت سی بستیوں کو ہلاک کردیا جن پر ہمارا عذاب رات کے وقت میں آیا۔ اور بعض کے پاس ایسے وقت عذاب پہنچا جب کہ وہ قیلولہ کر رہے تھے یعنی دوپہر کے وقت سو رہے تھے، جو لوگ ہدایت سے رو گردانی کرتے ہیں اور حق کو قبول نہیں کرتے ان پر دنیا میں بھی عذاب آتا ہے اور آخرت میں بھی ماخوذ ہوں گے اور عذاب دائمی میں مبتلا ہوں گے، ان لوگوں پر جب عذاب آیا تو بس یہی کہنے لگے کہ ہم ظالم تھے، عذاب آجانے کے بعد اپنے ظلم کا اعتراف اور اقرار کرنے سے عذاب واپس نہیں ہوتالہٰذا باو جود اقرار ظلم کے وہ لوگ ہلاک ہوگئے۔
Top