Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 2
كِتٰبٌ اُنْزِلَ اِلَیْكَ فَلَا یَكُنْ فِیْ صَدْرِكَ حَرَجٌ مِّنْهُ لِتُنْذِرَ بِهٖ وَ ذِكْرٰى لِلْمُؤْمِنِیْنَ
كِتٰبٌ : کتاب اُنْزِلَ : نازل کی گئی اِلَيْكَ : تمہاری طرف فَلَا يَكُنْ : سو نہ ہو فِيْ صَدْرِكَ : تمہارے سینہ میں حَرَجٌ : کوئی تنگی مِّنْهُ : اس سے لِتُنْذِرَ : تاکہ تم ڈراؤ بِهٖ : اس سے وَذِكْرٰي : اور نصیحت لِلْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والوں کے لیے
(یہ) ایک کتاب ہے آپ پر نازل کی گئی کہ آپ اس کے ذریعہ سے (لوگوں کو) ڈرائیں، سو آپ کے دل میں اس سے (بالکل) تنگی نہ ہو، اور (یہ) نصیحت ہے ایمان والوں کے لئے،2 ۔
2 ۔ یعنی اس کی نصیحتوں سے تو نفع اہل ایمان ہی اٹھائیں گے۔ (آیت) ” فلا یکن فی صدرک حرج منہ “۔ یعنی یہ خیال کرکے اپنا دل نہ کڑھائیے کہ بہت سے لوگ اس سے انکار وتکذیب کے بھی مرتکب ہوں گے۔ ای لا یضیق صدرک الایومنوا بہ (قرطبی) (آیت) ” لتنذر بہ وذکری لل مومنین “۔ انذار، کافروں کے لیے ہے اور (آیت) ” ذکری “ مومینن کے حق میں۔ الانذار للکافرین وذکری للمومنین لانھم المنتفعون بہ (قرطبی) مرشد تھانوی (رح) نے فرمایا آیت میں شیخ کے لیے اشارہ ہے کہ مخاطب اگر اس کی بات نہ قبول کرے تو شیخ نہ تو بالکل ہی مستغنی رہے اور نہ زیادہ فکروتردد میں پڑے۔
Top