Tafseer-Ibne-Abbas - Al-A'raaf : 2
كِتٰبٌ اُنْزِلَ اِلَیْكَ فَلَا یَكُنْ فِیْ صَدْرِكَ حَرَجٌ مِّنْهُ لِتُنْذِرَ بِهٖ وَ ذِكْرٰى لِلْمُؤْمِنِیْنَ
كِتٰبٌ : کتاب اُنْزِلَ : نازل کی گئی اِلَيْكَ : تمہاری طرف فَلَا يَكُنْ : سو نہ ہو فِيْ صَدْرِكَ : تمہارے سینہ میں حَرَجٌ : کوئی تنگی مِّنْهُ : اس سے لِتُنْذِرَ : تاکہ تم ڈراؤ بِهٖ : اس سے وَذِكْرٰي : اور نصیحت لِلْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والوں کے لیے
(اے محمد یہ) کتاب (جو) تم پر نازل ہوئی ہے اس سے تم کو تنگدل نہیں ہونا چاہئے (یہ نازل) اس لئے (ہوئی ہے) کہ تم اس کے ذریعے سے (لوگوں کو) ڈر سناؤ اور (یہ) ایمان والوں کیلئے نصیحت ہے۔
(2) یہ قرآن حکیم بذریعہ جبرئیل امین ؑ مکہ والوں کو ڈرانے کے لیے آپ ﷺ پر اتارا گیا ہے تاکہ وہ ایمان لائیں، سو آپ ﷺ کے دل میں کسی کے نہ ماننے پر قرآن کے اللہ کی طرف سے ہونے میں شک اور دل میں تنگ نہ ہونی چاہئے، قرآن کریم نے حلال و حرام تمام چیزوں کو وضاحت سے بیان کردیا ہے لہٰذا اللہ تعالیٰ کے علاوہ معبودان باطل مثلا بتوں وغیرہ کسی کی عبادت نہیں کرنی چاہیے، تم لوگ نہ کسی کم چیز سے نصیحت حاصل کرتے ہو اور نہ زیادہ سے۔
Top