Mazhar-ul-Quran - Al-A'raaf : 2
كِتٰبٌ اُنْزِلَ اِلَیْكَ فَلَا یَكُنْ فِیْ صَدْرِكَ حَرَجٌ مِّنْهُ لِتُنْذِرَ بِهٖ وَ ذِكْرٰى لِلْمُؤْمِنِیْنَ
كِتٰبٌ : کتاب اُنْزِلَ : نازل کی گئی اِلَيْكَ : تمہاری طرف فَلَا يَكُنْ : سو نہ ہو فِيْ صَدْرِكَ : تمہارے سینہ میں حَرَجٌ : کوئی تنگی مِّنْهُ : اس سے لِتُنْذِرَ : تاکہ تم ڈراؤ بِهٖ : اس سے وَذِكْرٰي : اور نصیحت لِلْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والوں کے لیے
(اے محبوب) یہ کتاب (الٰہی یعنی قرآن) تمہاری طرف نازل کی گی تو چاہئے کہ اس (کے احکام کی تبلیغ) سے تمہارا جی نہ رکے اور اس لئے کہ تم اس کے ذریعہ سے (کافروں کو) ڈراؤ اور مسلمانوں کے لئے نصیحت ہے
خواص سورة الاعراف : تین مرتبہ سورة اعراف کو سورة اخلاص کے ساتھ ہر روز پڑھنا عقوبت آخرت سے نجات دیتا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ اے رسول اللہ کے ! ﷺ تمہارا کام فقط اللہ کا کلام ان کو پہنچا دینا ہے۔ جب اہل مکہ باوجود اپنی فصاحت کے دعوے کے قرآن کی منند ایک چھوٹی سی سورة بھی بنا کر پیش نہ کرسکے اور ان کے دل میں خیال پیدا ہوگیا کہ قرآن طاقت بشری سے باہر ایک کلام ہے تو ان کے قائل کرنے کو فرمایا کہ اب ہٹ دھرمی نہ کرو قرآن کو کلام الٰہی جانو اور اس کی پیروی کرو۔ سب طرح کے کفر وشرک کو چھوڑ دو سرائے خدا کے کسی کو اپنا کام بنانے والا نہ ٹھہراؤ۔ تم لوگ نصیحت کی باتوں کا بہت کم دھیان کرتے ہو ورنہ قرآن کی نصیحت تمہارے دل پر خوب اثر کرسکتی ہے۔
Top