Anwar-ul-Bayan - Al-Insaan : 6
عَیْنًا یَّشْرَبُ بِهَا عِبَادُ اللّٰهِ یُفَجِّرُوْنَهَا تَفْجِیْرًا
عَيْنًا : ایک چشمہ يَّشْرَبُ : پیتے ہیں بِهَا : اس سے عِبَادُ : بندے اللّٰهِ : اللہ کے يُفَجِّرُوْنَهَا : اس سے رواں کرتے ہیں تَفْجِيْرًا : نالیاں
یعنی ایسے چشمہ سے جس سے اللہ کے بندے پئیں گے جس کو وہ بہا کرلے جائیں گے،
﴿ عَيْنًا يَّشْرَبُ بِهَا عِبَاد اللّٰهِ يُفَجِّرُوْنَهَا۠ تَفْجِيْرًا 006﴾ لفظ عینًا کیوں منصوب ہے بعض حضرات نے فرمایا ہے کہ یہاں لفظ اعنی محذوف ہے اور مطلب یہ ہے کہ یہ حضرات جو جام پئیں گے وہ ایک ایسے چشمہ سے بھرا جائے گا جسے وہ لوگ بہا کرلے جائیں گے یعنی وہ چشمہ ان کی مرضی کے مطابق بہتا ہوگا اپنے منزلوں اور محلات میں جیسے چاہیں گے جہاں چاہیں گے اسے جاری کرلیں گے۔
Top