Tafseer-e-Baghwi - Al-Insaan : 6
عَیْنًا یَّشْرَبُ بِهَا عِبَادُ اللّٰهِ یُفَجِّرُوْنَهَا تَفْجِیْرًا
عَيْنًا : ایک چشمہ يَّشْرَبُ : پیتے ہیں بِهَا : اس سے عِبَادُ : بندے اللّٰهِ : اللہ کے يُفَجِّرُوْنَهَا : اس سے رواں کرتے ہیں تَفْجِيْرًا : نالیاں
جو نیکوکار ہیں وہ ایسا مشروب نوش جان کریں گے جس میں کافور کی آمیزش ہوگی
5 ۔” ان الابرار “ یعنی مومنین جو اپنے ایمان میں سچے اور اپنے رب کی اطاعت کرنے والے ہیں، اس کا واحد ” بار “ ہے جیسے شاہد اور اشہاد۔ ناصر اور انصار اور ” بر “ بھی جیسے نھر اور انھار۔ ” یشربون “ آخرت میں۔ ” من کاس “ اس میں شراب ہوگی۔ ” کان مزاجھا کافورا “ قتادہ (رح) فرماتے ہیں ان کو کافور کے ساتھ ملایا جائے گا اور کستوری کی مہر لگائی گئی ہوگی۔ عکرمہ (رح) فرماتے ہیں مزاجھا اس کا ذائقہ اور اہل معانی کہتے ہیں مراد یہ ہے کہ وہ اپنی سفیدی اور عمدہ خوشبو اور ٹھنڈک میں کافور کی طرح ہوگی۔ اس لئے کہ کافور پیا نہیں جاتا اور وہ اللہ تعالیٰ کے قول ” حتی اذا جعلہ نارا “ کی طرح ہے یعنی کنار اور یہ مجاہد، مقاتل رحمہما اللہ کے قول کا معنی ہے۔ اس کا مزاج کا فور کی خوشبو کی طرح ہوگا۔ ابن کیسان (رح) فرماتے ہیں اس کو کافور، کستوری اور زنجییل کے ساتھ عمدہ بنایا گیا ہوگا۔ عطاء اور کلبی رحمہما اللہ فرماتے ہیں کافور جنت میں پانی کے چشمے کا نام ہے۔
Top