Anwar-ul-Bayan - Al-Hajj : 63
اَلَمْ تَرَ اَنَّ اللّٰهَ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً١٘ فَتُصْبِحُ الْاَرْضُ مُخْضَرَّةً١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَطِیْفٌ خَبِیْرٌۚ
اَلَمْ تَرَ : کیا تونے نہیں دیکھا اَنَّ اللّٰهَ : کہ اللہ اَنْزَلَ : اتارا مِنَ : سے السَّمَآءِ : آسمان مَآءً : پانی فَتُصْبِحُ : تو ہوگئی الْاَرْضُ : زمین مُخْضَرَّةً : سرسبز اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ لَطِيْفٌ : نہایت مہربان خَبِيْرٌ : خبر رکھنے والا
کیا تم نہیں دیکھتے کہ خدا آسمان سے مینہ برساتا ہے تو زمین سرسبز ہوجاتی ہے ؟ بیشک خدا باریک بین اور خبردار ہے
(22:63) فتصبح۔ میں فاء تعقیب کی ہے یا سببیہ بھی ہوسکتی ہے۔ تصبح۔ مضارع کا صیغہ واحد مؤنث غائب اصباح (افعال) مصدر۔ ہو ہوجاتی ہے وہ ہوجائے گی ! مخضرۃ۔ الخضرۃ۔ ایک قسم کا رنگ جو سیاہی اور سفیدی کے بین بین ہوتا ہے مگر سیاہی غالب ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسود (سیاہ) اور اخضر (سبز) ایک دوسرے کی جگہ استعمال ہوتے ہیں۔ عراق کا وہ علاقہ جو بہت سرسبز ہے سواد العراق کہلاتا ہے۔ خضر (سمع) بمعنی سرسبز ہوگیا اور اخضر (افعال) سبز کردیا ۔ باب افعلال (اخضرار) سے اخضر سبز ہوگیا۔ سیاہ ہوگیا۔ اسی سے مخضوۃ اسم فاعل واحد مؤنث کا صیغہ ہے یعنی سبز۔ سیاہی مائل رنگ۔ بہت سبز۔ لطیف۔ لطف سے صفت مشبہ کا صیغہ ہے دقیقہ رس۔ امور دقیقہ کو جاننے والا۔ بندوں پر نہایت مہربان۔
Top