Fi-Zilal-al-Quran - Al-Hajj : 63
اَلَمْ تَرَ اَنَّ اللّٰهَ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً١٘ فَتُصْبِحُ الْاَرْضُ مُخْضَرَّةً١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَطِیْفٌ خَبِیْرٌۚ
اَلَمْ تَرَ : کیا تونے نہیں دیکھا اَنَّ اللّٰهَ : کہ اللہ اَنْزَلَ : اتارا مِنَ : سے السَّمَآءِ : آسمان مَآءً : پانی فَتُصْبِحُ : تو ہوگئی الْاَرْضُ : زمین مُخْضَرَّةً : سرسبز اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ لَطِيْفٌ : نہایت مہربان خَبِيْرٌ : خبر رکھنے والا
” کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ اللہ آسمان سے پانی برساتا ہے اور اس کی بدولت زمین سرسبز ہوجاتی ہے ؟ حقیقت یہ ہے کہ وہ لطیف وخبیر ہے۔ “
الم تر ……خبیر (46) آسمانوں سے بارش برسنا ، زمین کا سرسبز اور شاداب ہونا ، صبح و شام ایسے منظار کا دہرایا جانا ، یہ ایک ایسا عمل ہے جو ہمارے سامنے بار بار دہرایا جاتا ہے اور ہم اس سے اس قدر مانوس ہوگئے ہیں کہ جیسے کچھ ہوا ہی نہیں ، لیکن اگر ہم اپنے شعور کو ایک شاعر کی طرح بیدار کرلیں تو یہ منظر دلوں اور دماغوں کے اندر بیشمار احساسات پیدا کر یدتا ہے۔ انسان محسوس کرتا ہے کہ یہ چھوٹا سا پودا جو زمین کو پھاڑ کر سرباہر نکالتا ہے ، مٹی اور کیچڑ سے باہر آتا ہے ، یہ ایک چھوٹا سا بچہ ہے اور اس دنیا کی طرف نکل کر ہنستا ہے اور اس کے منہ پر فرحت بخش تبسم ہوتا ہے۔ نظر آتا ہے کہ یہ چھوٹا سا پودا اپنی اس خوشی میں کہیں اڑ نہ جائے۔ جو لوگ ایسا شعور رکھتے ہیں وہی اس آیت کو سمجھ سکتے ہیں۔ ان اللہ لطیف خبیر (22 : 36) ” اللہ لطیف وخبیر ہے۔ “ لطیف کے معنی ہیں کہ نہایت ہی باریکی کو بھی دیکھتا ہے اور اس سے خبردار ہے۔ وہ اس منظر کو نہایت ہی لطف اور گہرائی سے دیکھتا ہے اور ان مناظر کی حقیقت اور مزاج کا خالق ہے اور واقف ہے۔ یہ اللہ کا لطف و کرم ہے کہ یہ چھوٹا سا پودا زمین سے باہر آتا ہے حالانکہ یہ نہایت ہی ضعیف اور بےطاقت ہوتا ہے لیکن دست قدرت اسے ہوا میں بلند کرتا جاتا ہے اور زمین کی اجاذبیت اور کشش ثقل کے باوجود اس کے اندر اٹھنے اور پھینلے کا شوق ہوتا ہے۔ یہ قدرت الہیہ کا لطف و کرم ہے کہ عین وقت پر بارش ہوتی ہے ، مناسب مقدار میں ہوتی ہے اور یہ پانی نہایت ہی میکان کی طریقے سے مٹی سے ملتا ہے اور نباتاتی عمل شروع ہوتا ہے اور پھر زندہ نباتی خلیے روشنی کی طرف سفر شروع کرتے ہیں۔ یہ پانی اللہ کے آسمان سے اللہ کی زمین پر نازل ہوتا ہے۔ اللہ ہی اس میں زندگی پیدا کرتا ہے۔ اللہ ہی اس میں غذا اور ثروت پیدا کرتا ہے۔ اللہ ہی زمین و آسمان اور مافیہا کا مالک ہے۔ وہ زمین و آسمان اور مافیھا سے غنی ہے۔ یہ زندہ چیزوں کو پانی اور نباتات کا رزق دیتا ہے لیکن وہ خود رزق اور مرزوق دونوں سے غنی ہے۔
Top