Ashraf-ul-Hawashi - Al-Hajj : 63
اَلَمْ تَرَ اَنَّ اللّٰهَ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً١٘ فَتُصْبِحُ الْاَرْضُ مُخْضَرَّةً١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَطِیْفٌ خَبِیْرٌۚ
اَلَمْ تَرَ : کیا تونے نہیں دیکھا اَنَّ اللّٰهَ : کہ اللہ اَنْزَلَ : اتارا مِنَ : سے السَّمَآءِ : آسمان مَآءً : پانی فَتُصْبِحُ : تو ہوگئی الْاَرْضُ : زمین مُخْضَرَّةً : سرسبز اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ لَطِيْفٌ : نہایت مہربان خَبِيْرٌ : خبر رکھنے والا
(اے دیکھنے والے) کیا تو نے نہیں دیکھا (زمین سوکھی مردہ پڑی ہے اللہ نے آسمان سے پانی برسایا تو پھر زمین (زندہ ہو کر) سرسبز ہوجاتی ہے7 بیشک اللہ مہربان (یا باریک بین ہے خبردار8
7 ۔ اسی طرح جو زمین آج کفر و شرکت کی بدولت ویران و بےرونق پڑی ہے اللہ تعالیٰ اسلام کی بارش برسا کر اسے سبزہ زار بنا دے گا۔ 8 ۔ اس سے اپنے بندوں کی کوئی چھوٹی سے چھوٹی مادی یا اخلاقی ضرورت پوشیدہ نہیں ہے۔ وہ اپنے کمال مہربانی اور باریک طریقوں سے ایسے انتظام فرماتا ہے کہ ہر بندہ کی ضرورت جو اس کے مناسب حال ہو، پوری ہو۔
Top