Anwar-ul-Bayan - At-Tawba : 82
فَلْیَضْحَكُوْا قَلِیْلًا وَّ لْیَبْكُوْا كَثِیْرًا١ۚ جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوْا یَكْسِبُوْنَ
فَلْيَضْحَكُوْا : چاہیے وہ ہنسیں قَلِيْلًا : تھوڑا وَّلْيَبْكُوْا : اور روئیں كَثِيْرًا : زیادہ جَزَآءً : بدلہ بِمَا : اس کا جو كَانُوْا يَكْسِبُوْنَ : وہ کماتے تھے
یہ (دنیا میں) تھوڑا ساہنس لیں اور (آخرت میں) انکو ان اعمال کے بدلے جو کرتے رہے ہیں بہت سا رونا ہوگا۔
(9:82) فلیضحکوا۔ فعل امر۔ جمع مذکر غائب ۔ انہیں چاہیے کہ ہنسیں۔ ولیبکوا۔ فعل امر جمع مذکر غائب۔ انہیں چاہیے کہ روئیں۔ دونوں فعل امر بمعنی خبر آئے ہیں یعنی سیضحکون قلیلا ویبکون کثیرا۔ وہ تھوڑا ہنسیں گے۔ (اس چند روزہ زندگی میں) اور زیادہ روئیں گے (ابدی زندگی آخرت میں) امر کا صیغہ اس کے حتمی اور واجبی ہونے کے بیان کے لئے آیا ہے۔ یعنی یہ ان کا مال حتمی ہے ضرور ہوکر رہے گا۔ بما کانوا یکسبون۔ ان کے رویے اور ہنسنے کا سبب بیان کیا ہے۔
Top