Tafseer-e-Baghwi - Al-Muminoon : 76
وَ لَقَدْ اَخَذْنٰهُمْ بِالْعَذَابِ فَمَا اسْتَكَانُوْا لِرَبِّهِمْ وَ مَا یَتَضَرَّعُوْنَ
وَ : اور لَقَدْ اَخَذْنٰهُمْ : البتہ ہم نے انہیں پکڑا بِالْعَذَابِ : عذاب فَمَا اسْتَكَانُوْا : پھر انہوں نے عاجزی نہ کی لِرَبِّهِمْ : اپنے رب کے سامنے وَمَا يَتَضَرَّعُوْنَ : اور وہ نہ گڑگڑائے
اور ہم نے ان کو عذاب میں بھی پکڑا تو بھی انہوں نے خدا کے آگے عاجزی نہ کی اور وہ عاجزی کرتے نہیں ہیں
76۔ ولقد اخذناھم بالعذاب ، نبی کریم نے قریش کے لیے یہ دعا کی کہ اللہ ان پر یوسف کے زمانے کی طرح ان پر قحط نازل فرما۔ اللہ نے ان پر قحط مسلط کردیا۔ ابوسفیان نے خدمت گرامی میں حاضر ہوکر عرض کیا، محمد میں تم کو اللہ کا اور قرابت داری کا واسطہ دیتا ہوں۔ اب توہم اون اور خون بھی کھانے لگے بھوک سے انتہائی مجبور ہوگئے اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔ فمااستکانوا لربھم۔ انہوں نے توبہ کی اور نہ ہی انہوں نے اللہ کے سامنے عاجزی کی۔ ومایتضرعون، یعنی انہوں نے اپنے رب سے عاجزی اور خشوع نہیں کیا۔
Top