Tafseer-e-Baghwi - Al-Ghaafir : 44
فَسَتَذْكُرُوْنَ مَاۤ اَقُوْلُ لَكُمْ١ؕ وَ اُفَوِّضُ اَمْرِیْۤ اِلَى اللّٰهِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ بَصِیْرٌۢ بِالْعِبَادِ
فَسَتَذْكُرُوْنَ : سو تم جلد یاد کروگے مَآ اَقُوْلُ : جو میں کہتا ہوں لَكُمْ ۭ : تمہیں وَاُفَوِّضُ : اور میں سونپتا ہوں اَمْرِيْٓ : اپنا کام اِلَى اللّٰهِ ۭ : اللہ کو اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ بَصِيْرٌۢ بِالْعِبَادِ : دیکھنے والا بندوں کو
سچ تو یہ ہے کہ جس چیز کی طرف تم بلاتے ہو اس کو دنیا اور آخرت میں بلانے (یعنی دعا قبول کرنے) کا مقدور نہیں اور ہم کو خدا کی طرف لوٹنا ہے اور حد سے نکل جانے والے دوزخی ہیں
43، لاجرم، ثابت ہے، ان ماتدعوننی الیہ، یعنی بتوں کی طرف، لیس لہ دعوۃ فی الدنیا ولافی الا خرۃ، سدی (رح) فرماتے ہیں کہ دنیا وآخرت میں اس کی پکارپرلبیک کوئی نہیں کہے گا اور کہا گیا ہے کہ اس کی عبادت کی طرف دنیا میں کوئی دعوت نہیں ہے اس لیے کہ بت رب ہونے دعوی نہیں کرتے اور نہ اپنی عبادت کی طرف بلاتے ہیں اور آخرت میں وہ اپنے عبادت گزاروں سے برأت (بیزاری) ظاہر کریں گے۔ ، وان مردنا الی اللہ ، ہمارا لوٹنا اللہ کی طرف ہے تو وہ ہر ایک کو وہی بدلہ دے گا جس کا وہ مستحق ہے۔ ، وان المسرفین، مشرکین، ھم اصحاب النار،
Top