Tafseer-e-Usmani - Al-Ghaafir : 44
فَسَتَذْكُرُوْنَ مَاۤ اَقُوْلُ لَكُمْ١ؕ وَ اُفَوِّضُ اَمْرِیْۤ اِلَى اللّٰهِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ بَصِیْرٌۢ بِالْعِبَادِ
فَسَتَذْكُرُوْنَ : سو تم جلد یاد کروگے مَآ اَقُوْلُ : جو میں کہتا ہوں لَكُمْ ۭ : تمہیں وَاُفَوِّضُ : اور میں سونپتا ہوں اَمْرِيْٓ : اپنا کام اِلَى اللّٰهِ ۭ : اللہ کو اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ بَصِيْرٌۢ بِالْعِبَادِ : دیکھنے والا بندوں کو
سو آگے یاد کرو گے جو میں کہتا ہوں تم کو3 اور میں سونپتا ہوں اپنا کام اللہ کو بیشک اللہ کی نگاہ میں ہیں سب بندے4
3  یعنی آگے چل کر جب اپنی زیادتیوں کا مزہ چکھو گے، اس وقت میری نصیحت کو یاد کرو گے کہ ہاں ایک مرد خدا جو ہم کو سمجھایا کرتا تھا وہ ٹھیک کہتا تھا۔ لیکن اس وقت یاد کر کے پشیمان ہونے سے کوئی فائدہ نہ ہوگا۔ 4  یعنی میں خدا کی حجت تمام کرچکا اور نصیحت کی بات سمجھا چکا۔ تم نہیں مانتے تو میرا تم سے کچھ مطلب نہیں۔ اب میں اپنے کو بالکلیہ خدا کے سپرد کرتا ہوں۔ اسی پر میرا بھروسہ ہے۔ تم اگر مجھے ستانا چاہو گے تو وہ ہی خدا میرا حامی و ناصر ہے۔ سب بندے اس کی نگاہ میں ہیں۔ وہ میرا اور تمہارا دونوں کا معاملہ دیکھ رہا ہے۔ کسی کی کوئی حرکت اس پر پوشیدہ نہیں ایک مومن قانت کا کام یہ ہے کہ اپنی امکانی سعی کر چکنے کے بعد نتیجہ کو خدا کے سپرد کرے۔
Top